کراچی (اسٹاف رپورٹر) پہلے ٹیسٹ میں شکست کی طرح شان مسعود نے بنگلہ دیش کے ہاتھوں شرم ناک شکست کے بعد ایک بار پھرقوم سے معافی مانگ لی۔ منگل کو پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ہاتھ کھڑا کر کے کہتے ہیں اچھا نہیں کھیلے، نتیجے پر بہت افسوس ہے۔ سوچنا ہوگا کہ ٹیسٹ کرکٹ کو کیسے بہتر کیا جائے ۔ ٹیم میری مرضی اور مشاورت سے منتخب ہوئی ہے، ٹیسٹ کرکٹ میں ذہنی پختگی اور تجربے کی ضرورت ہوتی ہے، 10 ماہ بعد سب بولرز نے ریڈ بال کرکٹ کھیلی ہے۔ سیریز میں بہت غلطیاں کیں، بنگلادیش نے ہم سے زیادہ ڈسپلن سے کرکٹ کھیلی، ٹیسٹ کرکٹ میں فٹنس بہت اہم ہوتی ہے۔پاکستان نے مکمل کوشش کی، کیچز نہیں پکڑ پائے۔ ہم نے اس سیریز کا 10 مہینے تک انتظار کیا تھا ، دونوں میچز میں بنگلہ دیش ٹیم کو آؤٹ کر سکتے تھے، غلطیوں سے جلدی سیکھنا ہوگا۔ میری کپتانی میں یہ چوتھی مرتبہ ہے کہ ہم سبقت لیے ہوئے تھے اور میچ ہار گئے، دوسری اننگز میں دباؤ ہوتا ہے جس پر کام کرنا ہو گا۔ پاکستان کو وکٹیں یکے بعد دیگرے گرنے پر کام کرنا ہوگا، کپتانی تبدیلی کیلئے قبول کی تھی، جتنا بھی وقت ملے گا اپنا 100 فیصد دوں گا۔ میلبرن ٹیسٹ بھی ہمارے ہاتھ میں تھا جو نہیں جیت پائے۔ شان مسعود نے کہا کہ خرم شہزاد بد قسمتی سے آج بولنگ کیلئے دستیاب نہیں تھے، میر حمزہ اور محمد علی نے لمبے اسپیل کروائے، ٹیسٹ کرکٹ زیادہ کھیلنی پڑے گی، ڈومیسٹک کرکٹ بھی زیادہ کھیلنی ہو گی۔ پچ اور ٹیم پر کبھی سوال نہیں اٹھایا، پچ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی، فلیٹ وکٹیں بناتے تو پھر بات کی جاتی، ہمیں نظر آرہا ہے کہ کہاں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔