کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نےکہا ہے کہ پاکستان نے کبھی اپنی جیو اسٹریٹجک پوزیشن کو اپنے فائدے کیلئے استعمال نہیں کیا، چین کا بہترین اسٹریٹجک پارٹنر ہونے کے باوجود پاکستان ٹیکنالوجی کے میدان میں کہیں نہیں ہے، مغربی بلاک ابھرتی ہوئی طاقتوں کی مزاحمت میں اپنی سافٹ پاورز کھوتا جارہا ہے، روس یوکرین اور اسرائیل کے فلسطین پر مظالم کے معاملات پر مغربی دنیا کے تضادات واضح نظر آرہے ہیں، چین ٹیکنالوجی اور اے آئی میں مغرب کو پیچھے چھوڑ رہا ہے، روانڈا جیسا ملک بھی زرعی بنیادپر بہت بڑے پیمانے پر آگے بڑھ رہا ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ ہمیں آگے جانا ہے تو پیچھے کی غلطیاں دہرانے سے گریز کرنا ہوگا، امریکا اب عالمی دہشتگردی کو نہیں بلکہ چین اور روس کو بڑا خطرہ سمجھتا ہے، دنیا تیزی سے بدل رہی ہے لیکن ہم اپنے فساد میں جکڑے ہوئے ہیں، دنیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس، کوانٹم فزکس اور ڈیٹا میں مقابلہ کررہی ہے جبکہ ہم اس ریس میں شامل ہی نہیں ہیں۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ مودی نے اپنی شناخت پاکستان اور مسلمان مخالفت میں بنائی ہے، ٹی ٹی پی کے دہشتگرد آج بھی ہمارے لوگوں کو شہید کرتے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی ہماری ریڈ لائن ہے اور ریڈ لائن رہے گی، پاکستان نے واضح طور پر افغان طالبان حکومت کو اس سے آگاہ کیا ہے۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کو بہترین مشورے دیئے ہیں، چین نے کبھی پاکستان کو کسی ملک کے ساتھ دشمنی کرنے کیلئے نہیں کہا، امریکا سی پیک سے متعلق جتنا دباؤ ڈالے پاکستان کو اپنا مفاد دیکھنا ہوگا، کوئی بھی ملک جنگ سے طاقتور نہیں ہوتا، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے یورپی یونین انرجی پرائسز سے متعلق دباؤ میں ہے۔