اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے ʼʼخیبر پختونخواء اسمبلی کے اراکین کو ترقیاتی فنڈز کے اجراʼʼ سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے سالانہ ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی ہے ،سپریم کورٹ نے کہا کہ عوامی فنڈز کا ضیاع نہیں ہونے دینگے، حکومتیں پیسے خرچ کریں لیکن شفافیت ہونی چاہیے،،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم عوامی پیسے کے تحفظ کے تناظر میں کیس سن رہے ہیں، حکومتیں پیسے ضرور خرچ کریں لیکن شفافیت ہونی چاہیے، شفافیت کا مطلب یہ ہے کہ ترقیاتی منصوبے انفرادی شخصیات کی بنیاد پر نہ چلائے جائیں،ضیا ء الحق نے اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کے لیے ترقیاتی فنڈز کے نام پر پیسے دینے کی روایت شروع کی تھی ،جسٹس نعیم اختر افغان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کافی مشکلات ہیں۔