اسلام آباد( فاروق اقدس)مولانا فضل الرحمان اسلام آباد میں ہونیوالے سیاسی جوڑ توڑ ملاقاتوں، رابطوں اور اعصاب شکن سرگرمیوں کے بعد تھکن کے باعث اسلام آبادسے ملتان چلے گئے تھے جہاں انہوں نے کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لینا تھا اور وہاں ان کی واحد مصروفیت جامع قاسم العلوم میں عبادت، آرام اور تنظیمی عہدیداروں سے ملاقاتیں تھیں لیکن اسلام آباد میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی اور بیانات سامنے آئے جس میں جمعیت علمائے اسلام کے موقف کی وضاحت اور تفصیلات کیلئے انہیں پریس کانفرنس کرنی پڑی، مولانا فضل الرحمان کے ایک معتمد خاص کے مطابق مولانا صاحب کی عمر70 سال سے تجاوز کرچکی ہے اور وہ شوگر کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔ صبح اٹھ کے تلاوت اور نماز پنجگانہ کے بعد ان کی طبیعت فوری آرام کی متقاضی ہوتی ہے لیکن رواں ماہ کے آغاز سے ہی شروع ہونیوالی بالخصوص عدالتی اصلاحات سے متعلق ترامیم کے تناظر میں گھر پر رات گئے تک مہمانوں کی آمد کا تسلسل اور شب بیداری نے ان کی طبیعت پر بوجھ ڈالا تھا اس لئے وہ اسلام آباد سے روانہ ہوگئے تھے تاہم جس آرام کے وہ متقاضی تھے وہاں بھی اس سے مرحوم ہی رہے۔