کراچی(این این آئی)تحریک انصاف نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس سندھ ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کردیا۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے اور عدالتی فیصلے تک اس پر عمل درآمد روکا جائے۔پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس سپریم کورٹ کے فیصلے کی واضح خلاف ورزی ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں قائم بینچ نے قرار دیا تھا کہ آرڈیننس صرف ایمرجنسی کی صورت میں آسکتا ہے۔سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ پارلیمنٹ اجلاس کے فوری بعد کوئی آرڈیننس جاری نہیں ہو سکتا۔ قاضی فائز عیسی اپنے ہی فیصلے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ حکومت آرڈیننس کے ذریعے ججز کو سیاست میں ملوث کررہی ہے۔درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آئین کی آزادی کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ قاضی صاحب پہلے بہت بڑی بڑی باتیں کیا کرتے تھے۔