کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے وائس چیئرمین پی بی سی، سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا ہےکہ سپریم کورٹ میں اس وقت جو ہورہا ہے میں نے کبھی ہوتا نہیں دیکھا، نمائندہ خصوصی،عبدالقیوم صدیقی نےکہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خط کے اندر جسٹس منصور علی شاہ کو جواب دیا ہےاس میں بہت سخت لینگویج ہے،سینئر صحافی، میاں عقیل افضل نےکہا کہ اب جسٹس منصور علی شاہ پر ہے کہ وہ دوبارہ سے کمیٹی میں شامل ہوتے ہیں تو چیزیں نارمل ہوجائیں گی،بظاہر چیزیں نارمل ہوتی نظر نہیں آرہیں۔ وائس چیئرمین پی بی سی، سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اس وقت عدلیہ کو احتیاط سے کام لینا چاہئے۔جس قسم کے حالات چل رہے ہیں عدلیہ کو آپس میں یکجہتی استعمال کرنی چاہئے۔قانون بنانا پارلیمان کا کام ہے۔قانون، آئین سے متصادم ہو تو عدالت ختم کرسکتی ہے۔پہلے چیف جسٹس اپنی مرضی سے بینچ بناتے تھے۔پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کا حتمی فیصلہ اب سپریم کورٹ کرے گی۔سپریم کورٹ میں تقسیم اس وقت بالکل واضح ہوگئی ہے۔سپریم کورٹ میں اس وقت جو ہورہا ہے میں نے کبھی ہوتا نہیں دیکھا۔سپریم کورٹ میں جھگڑا ان کے لئے بھی اچھا نہیں ہے اور ملک کے لئے بھی۔ججز کو آپس میں بیٹھ کر مسائل کو حل کرنا چاہئے۔مخصوص نشستوں کے حوالے سے فیصلہ آئین و قانون پر مبنی نہیں ہے۔