اسلام آباد (فاروق اقدس) صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور جو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے راولپنڈی میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کیلئے پرعزم ارادوں اور دعوئوں کے ساتھ ہفتے کی صبح پشاور سے روانہ ہوئے تھے جن کے ہمراہ مبینہ طور پر سرکاری ٹرانسپورٹ جس میں کرینیں اور مزاحمت کیلئے متعلقہ سامان بھی شامل تھا راولپنڈی سے 50 کلومیٹر دور برھان تک ہی پہنچ پائے جہاں سے انہوں نے مختلف جواز پیش کرتے ہوئے واپسی کا اعلان کردیا۔ اطلاعات کے مطابق علی امین گنڈا پور کی جانب سے احتجاج ختم کرکے واپس جانے کا اعلان کرنے پر ان کے ساتھ راولپنڈی کے احتجاج میں شامل کارکنوں کی بڑی تعداد نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا اور اس موقع پر نعرہ بازی بھی کی۔ ان کارکنوں کا مطالبہ تھا کہ قافلے کو ہر صورت راولپنڈی کے احتجاج میں شرکت کرنی چاہئے تاہم علی امین گنڈا پور کی جانب سے ان کے اس مطالبے کو یکسر نظرانداز کردیا گیا اور واپسی کے اعلان ساتھ ہی راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں حفاظتی اقدامات اور سڑکوں پر رکاوٹیں ہٹانے کا کام شروع ہوگیا اور رات گئے تک ٹریفک کی آمدورفت میں بڑی حد تک خلل ختم ہوگیا تھا۔