• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی تعداد 174 ہوگئی، بیشتر کا تعلق کراچی کے ضلع ایسٹ سے

کراچی( ثاقب صغیر /اسٹاف رپورٹر )سندھ میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی تعداد 174ہو گئی،فورتھ شیڈول لسٹ میں شامل سب سے زیادہ افراد کا تعلق کراچی کے ضلع ایسٹ سے ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت فورتھ شیڈول کی لسٹ میں شامل افراد کی تعداد 174 ہو گئی ہے ۔ان میں سے 31 افراد اس وقت جیل میں ہیں ۔سندھ میں سال 2004سے اب تک فورتھ شیڈول میں 938 افراد کو شامل کیا گیا جن میں سے 761 افراد کو وقتاً فوقتاً ڈی نوٹیفائی کیا گیا۔اس وقت کراچی کے ضلع سینٹرل میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی تعداد 18 ہے،ضلع ایسٹ میں 43،ویسٹ میں 28،ساؤتھ میں 2، کورنگی میں 12، کیماڑی میں 8، سٹی میں 6 اور ملیر میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی تعداد 5 ہے۔ضلع بدین میں 1، حیدرآباد میں 4، دادو میں 2، جیکب آباد میں 7، جامشورو میں 3، قمبر میں 3، کشمور میں 2، خیرپور میں 2، لاڑکانہ میں 4، میرپور خاص میں 1، نوشہرو فیروز میں 7، سانگھڑ میں 4، شہید بے نظیر آباد میں 4، شکارپور میں 1، سکھر میں 6 اور ٹنڈو الہہ یار میں فورتھ شیڈول میں ایک شخص شامل ہے۔فورتھ شیڈول کی فہرست میں ایسے افراد کے نام ڈالے جاتے ہیں جن پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت دہشت گردی ،دہشت گردی کی سہولت کاری ،فرقہ واریت پھیلانے کا شبہ ہو ،یا پھر ان کا تعلق کالعدم جماعتوں یا پھر مشکوک افراد کے ساتھ ہو۔ان کے قومی شناختی کارڈ منسوخ اور بینک اکاوئنٹس منمجد کیے جاتے ہیں۔جائیداد ، گاڑی، زمین کی فروخت اور بیرون ملک سفر پر پابندی ہوتی ہے۔انچارج سی ٹی ڈی مظہر اقبال مشوانی کے مطابق ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی( ڈی آئی سی ) کی سفارش پر محکمہ داخلہ سندھ ان افراد کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت فورھ شیڈول میں شامل کرتا ہے ۔ ایک فرد کا نام تین سال کے لیے فورتھ شیڈول میں شامل کیا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد یوں تو متعلقہ تھانے میں ہر ہفتے اپنی حاضری لگاتے ہیں تاہم سی ٹی ڈی اس لسٹ میں شامل افراد کی مانیٹرنگ اور سرویلنس کرتی ہے۔ان کی موبائل لوکیشن کو مانیٹر کرنے کے ساتھ ساتھ اچانک ان کے گھروں پر جا کر بھی ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاتی ہے۔ان کے روٹ کی مانیٹرنگ بھی کی جاتی ہے۔اگر محکمہ داخلہ کی اجازت سے اس لسٹ میں شامل کوئی شخص ملازمت کر رہا ہے تو وہ اپنا روٹ پولیس کو بتاتا ہے۔اگر اس روٹ سے ہٹ کر وہ کسی جگہ جاتا ہے تو ہم اس کی بھی مانیٹرنگ کرتے ہیں۔اس مقصد کے لیے ہم نے ایک جدید سسٹم بنایا ہے اور ایسے افراد کا مکمل ڈیٹا بیس تیار کیا ہے۔تھانے میں غیر حاضری یا پابندیوں کی خلاف ورزی کی صورت میں ان افراد پر مقدمات بھی درج کیے جاتے ہیں اور پھر سے تین سال کے لیے ان کا نام اس لسٹ میں ڈال دیا جاتا ہے۔مظہر مشوانی نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعات میں براہ راست ملوث ہونے ،دہشت گردوں کی سہولت کاری اور اشتعال انگیز تقریر کرنے میں ملوث افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کیے جاتے ہیں۔ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو متعلقہ تھانے میں ہر ہفتے حاضری لگانی ہوتی ہے۔تھانے کی حدود سے باہر جانے،کسی جنازے میں شرکت کرنے،اسپتال جانے سے پہلے انھیں تھانے کو آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ان افراد پر پبلک مقامات پر جانے اور جلسے جلوسوں میں شرکت پر بھی پابندی ہوتی ہے جبکہ ان کے آئی ڈی کارڈ،بینک اکاؤنٹ ،پاسپورٹ ،کریڈٹ کارڈ اور اسلحہ لائسنس بھی فریز ہوتے ہیں۔اگر کسی کو ملازمت کرنی ہے اور بینک اکاؤنٹ سے تنخواہ نکالنی ہے تو وہ ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی ( ڈی آئی سی ) کو درخواست دیتا ہے جس کے بعد اس کا کیس محمکہ داخلہ کو بھیجا جاتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید