• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رابعہ علی

چہرہ نکھرا نکھرا ہو، مگر آنکھیں خالی ہوں تو کچھ کمی سی محسوس ہوتی ہے، جیسے پورا کرنے میں کا جل کی ایک پتلی سی لکیر اہم کر دار ادا کرتی ہے۔ آپ نے میک اپ بالکل صحیح طر یقے سے کیا ہولیکن کاجل نہیں لگایا ہو تو کچھ ادھورا سا لگتا ہے۔ بعض خواتین کی آنکھیں کاجل کے بغیر اچھی نہیں لگتیں۔

اس ہفتے ہم آپ کو کاجل لگانے کے مختلف انداز کے بارے میں بتا رہے ہیں۔ ان میں سے جو اسٹائل آپ کو اچھا لگے اسے اپنے چہرے کی مناسبت سے استعمال کرکے خوب صورتی کو دو چند کریں۔

…… بیسک کاجل……

گولائی یا لکیر کی شکل میں لگائیں۔ کسی تقریب میں جلدی تیار ہو کے جانا پڑے تو یہ دو سیکنڈ سے کم وقت میں لگتا ہے اور جاذبِ نظر بھی رہتا ہے۔

……اَپر لیش کاجل……

جیسا کے نام ہی سے ظاہر ہے اس اسٹائل میں آنکھ کے اوپری حصے میں کاجل لگائیں اور نچلے حصے کو رہنے دیں۔ یہ اسٹائل بھی آپ کی انفرادیت کو ظاہر کرے گا۔ یہ ان خواتین کے لئے بھی ایک موذی تدبیر ہے، جن کا کاجل چند ہی گھنٹوں میں پھیل جاتا ہے اور آنکھیں بدنما معلوم ہوتی ہیں۔

……لوئر لیش اسٹائل……

اس اسٹائل میں آنکھ کے نچلے حصے پر کاجل لگایا جاتا ہے اور پپوٹوں کو خالی چھوڑا جاتا ہے۔یہ شوخ اسٹائل بھی خوبصورت تاثر دیتا ہے۔

……اسموکی آئی کاجل……

یہ اسٹائل آنکھوں کی بش لائن پر لگایا جاتا ہے، پھر تھوڑی سی مقدار میں پٹرولیم جیلی کی مدد سے آنکھوں کو ہلکے ہاتھوں سے رگڑیں جس سے کاجل اسموکی اسٹائل کا تاثر دے گا، جس کے تحت آنکھ کے بیرونی حصے اور نچلے حصے میں قدرے گہری لکیر کے ساتھ کاجل لگایا جاتا ہے۔ یہ اسٹائل آنکھوں کی جاذبیت میں اضافہ کرتا ہے۔