راولپنڈی (راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) راولپنڈی میں اب تک ڈینگی سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد10ہوگئی جن میں آٹھ خواتین اور دو مرد شامل ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ پوٹھوہار ٹائون میں دسویں خاتون رقیہ بی بی بھی ڈینگی سے دم توڑ گئی۔ غیر سرکاری ذرائع کے مطابق ڈینگی کے کنفرم مریضوں کی تعداد 1985سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق ڈینگی آئوٹ بریک کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ بالخصوص ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈکوارٹر کو بروقت الرٹ کیا گیا تھا لیکن روایتی لاپرواہی و ڈنگ ٹپائو پالیسی کے باعث توجہ نہ دی گئی اور سیزن کے آخر میں اچانک ڈینگی نے سر اٹھایا اور بے قابو ہو گیا۔ ڈینگی سے نمٹنے کیلئے فروری تا مئی کام کرنے کی ضرورت تھی لیکن انتظامیہ نے اجلاسوں پر زور رکھا اور فیلڈ میں کاغذی کارروائیاں کر کے سب اچھا کی رپورٹ دی جاتی رہی۔ اسکے ساتھ ساتھ سپرے کرنے میں غفلت برتی گئی اور سارا زور جرمانوں کے ذریعے پیسے اکھٹے کرنے پر لگایا گیا۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے ہدایت کی کہ راولپنڈی میں ڈینگی کے بڑھتے گراف کو کنٹرول کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔ رواں برس پنجاب میں سب سے زیادہ مریض راولپنڈی سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔ گزشتہ روز تک لاہور میں 230مریض رپورٹ ہوئے جبکہ راولپنڈی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 1934ہو چکی تھی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ان وجوہات کا بھی جائزہ لیا جائے جن کی وجہ سے ڈینگی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی جائے۔