• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور، طالبہ کے مبینہ ریپ کیخلاف احتجاج، جھڑپیں، 36 افراد زخمی

لاہور( کرائم رپورٹر سے، خبر نگار)لاہور کے علاقے مسلم ٹائون کینال روڈ پر نجی کالج میں طالبہ سے سکیورٹی گارڈ کے مبینہ ریپ کے خلاف طلبہ کی جانب سےشدید احتجاج کیا گیا،سکیورٹی عملے اور پولیس سےطلبہ کی جھڑپوں میں32طلبہ اور 4پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔طلبہ کی گیٹ توڑ کر کالج میں توڑ پھوڑ، وزیر تعلیم کے مظاہرین سے مذاکرات،پولیس کے مطابق زیادتی کی تصدیق نہیں ہوسکی،اہم شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام رہا، زخمیوں میں 32طلبہ،4پولیس اہلکار شامل، کالج کے تمام کیمپس بند،احتجاج کے باعث سارا دن علاقہ میدان جنگ بنا رہا، کینال روڈ،فیروز پور روڈ ،گلبرگ ،لبرٹی مارکیٹ چوک اور مین بلیوارڈ روڈ پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔طلبہ نے کالج کیمپس کا گیٹ توڑا، اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی املاک کو نذر آتش کردیا، پولیس پر پتھرائو بھی کیا۔حالات کے پیش نظر نجی کالج کے تمام کیمپسز بند کردئیے گئے۔ احتجاج کے دوران صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات اور ڈائریکٹر کالجز احسن مختار بھی موقع پر پہنچ گئےاور ایک گھنٹہ سے زائد وہاں رہ کر احتجاجی طلبہ سے بات چیت کرتے رہے۔ اس دوران طالبات نے تصدیق کی کہ ایک طالبہ سے زیادتی ہوئی ہے جسے چھپایا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت نے کالج کے ایک کیمپس کی عارضی طور پر رجسٹریشن معطل کردی ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران نے پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ مبینہ ملوث سکیورٹی گارڈکو حراست میں لے لیا ہے، مبینہ متاثرہ بچی کی نشاندہی نہیں ہو پا رہی،بچی اور اس کی فیملی کے متعلق سب طلبہ لا علم ہیں۔
اہم خبریں سے مزید