کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ کارساز اور شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کے قاتل اس لیے نہیں پکڑے گئے کیونکہ وقوعہ کو فوری طور پر دھو کر شواہد ضائع کردیئے گئے تھے، جب میں وزیراعلیٰ بنا تو سی ٹی ڈی کو سانحہ کارساز کی تفتیش کی ہدایت کی لیکن انہوں نے کہا کہ وقوعہ پر شواہد موجود نہیں ہیں اس لیے نتائج نہیں نکل سکتے، ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے واقعے پر جو موقف پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنایا ہے وہ ملکی تاریخ میں پہلے کسی نے نہیں اپنایا۔ اسکے باوجود خود کو روادار کہنے والوں نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔ ان خیا لات کا اظہار انھوں نے سانحہ کارساز کی یادگار پر پھول چڑھانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزرا ناصر شاہ، جام اکرام دھاریجو ، اراکین صوبائی اسمبلی مکیش چاؤلا، امداد پتافی اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ڈاکٹر شاہنواز واقعے کی ابتدائی رپورٹ کے بعد ہی حکومت نے بالکل واضح موقف اپنایا۔ اگر حکومت رپورٹ منظر عام پر نہ لاتی تو کسی کو پتہ تک نہ چلتا کہ ہوا کیا ہے۔