• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران نے کہا 100 سال بھی جیل میں گزار سکتا ہوں، بیرسٹر گوہر، قید سے نہ نکالنے پر بانی PTI رہنماؤں سے ناراض، جیل ذرائع

اسلام آباد(ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ عمران نے کہا 100سال بھی جیل میں گزار سکتا ہوں، آئینی ترامیم پر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت مکمل نہیں ہوئی۔ عمران خان نے جے یو آئی (ف) کے ساتھ آئینی ترمیم کی مشاورت کو مثبت انداز میں لیا، ملاقات سوا گھنٹہ جاری رہی،بانی پی ٹی آئی نے فضل الرحمٰن سے مشاورت جاری رکھنے کیلئے کہا، اس قسم کی آئینی ترمیم تو کیا قانون سازی بھی قبول نہیں، بیرسٹرگوہر،ملاقات کرنیوالوں میں علی ظفر، اسد قیصر، سلمان اکرم راجہ اور صاحبزادہ حامد رضا بھی شامل تھے۔دوسری جانب جیل حکام کا موقف ہے کہ عمران خان قید سے نہ نکالنے پر پی ٹی آئی رہنمائوں سے ناراض، خوب جھاڑ پلائی، بانی پی ٹی آئی کی خوراک، مطالعہ، ورزش کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، سیل میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی دی جاتی ہے، اخباربھی دیاجاتا ہے، حکام نے عمران خان کے کھانے کے حوالے سے تفصیلات بھی بتائیں۔تحریک انصاف کے وفد کی عمران خان سے ملاقات سوا گھنٹہ جاری رہی جس میں آئینی ترمیم پر مشاورت کی گئی۔ملاقات کے بعد پارٹی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو بتایاگیا کہ آئینی عدالت نہیں آئینی بنچ ہے، عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سے بات چیت جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق ہم مولانا صاحب سے بات چیت جاری رکھیں گے، مشاورت میں دو تین دن اگر اور لگ جائیں تو کوئی بات نہیں۔بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ اس قسم کی آئینی ترمیم کیا قانون سازی بھی قابل قبول نہیں ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں ہمارے دوسینیٹرز کو فوری رہا کیا جائے، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔دوسری جانب اڈیالہ جیل کے ذرائع کے مطابق قید سے نہ نکالنے پر بانی پی ٹی آئی رہنمائوں سے نارض ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے بانی نے پارٹی رہنماؤں کی سرزش کرتے ہوئے انہیں خوب جھاڑ پلائی ہے۔اڈیالہ جیل کے ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ملاقات کے لئے آئے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی سرزنش کی، پی ٹی آئی کا وفد بیرسٹر گوہر کی قیادت میں آئینی ترامیم پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے مشاورت کے لئے اڈیالہ جیل گیا تھا۔ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو کھری کھری سنائی اور کہا کہ آپ لوگوں کا مجھے کوئی فائدہ نہیں، جیل سے نکلنے کے لئے جو پلان میں نے دیا تھا اس پر کسی نے عمل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے احتجاج جاری رکھنے کا کہا تھا، آپ کے تمام احتجاج فلاپ ہوئے، آپ سے کہا تھا کہ ایس سی او کے موقع پر احتجاج کرنا ہے لیکن کسی نے عمل نہیں کیا۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ میرے دیئے گئے منصوبے پر عمل کریں گے تو ہی باہر آ سکوں گا۔ کشیدگی کے باعث بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی ملاقات ادھوری رہی۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں کی پریس کانفرنس اور عمران خان کو جیل میں میسر سہولتوں بارے اڈیالہ جیل انتظامیہ کا آفیشل موقف سامنے آگیا۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں بی کلاس کی تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، بانی پی ٹی آئی کی خوراک، مطالعہ، ورزش کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کے سیل میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی کلاس کے تحت بانی پی ٹی آئی کو اپنا کھانا الگ سے پکانے کے لئے قیدی کک فراہم کیا ہے، حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پروفیشنل قیدی کک ان کا ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا ان کی مرضی سے تیار کرتا ہے۔ جیل حکام کے مطابق بانی پی ٹی آئی ناشتے میں کافی، تخم ملنگا، چکندر کا جوس، دہی، چپاتی، دہی، بسکٹ اور کھجوریں استعمال کرتے ہیں، دوپہر کے کھانے میں کڑھی پکوڑا، دیسی مرغی، دہی، چپاتی، سلاد، گرین ٹی، مٹن کھاتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید