• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لی مارکیٹ، رہائشی عمارت سے 12 سالہ لڑکی سمیت ایک خاندان کی 4 خواتین کی لاشیں ملیں، سب کے گلے کاٹے گئے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)لیاری لی مارکیٹ میں رہائشی عمارت کی ساتویں منزل سے12 سالہ لڑکی سمیت ایک ہی خاندان کی 4 خواتین کی لاشیں ملیں جنہیں گلہ کاٹ کر قتل کیا گیا تھا،تفصیلات کے مطابق بغدادی تھانہ کی حدود لیاری لی مارکیٹ بانٹوا اسٹریٹ میں زینب آرکیڈ کی ساتویں منز ل کے فلیٹ نمبر 701 سے جمعہ اور اتوار کی درمیانی شب 60سالہ شمشاد زوجہ محمد فاروق اسکی بیٹی 21سالہ مدیحہ دختر محمد فاروق ،بہو 20سالہ عائشہ زوجہ سمیر اور نواسی 12سالہ علینا دختر رزاق کی لاشیں ملیں جنہیں گلہ کاٹ کر قتل کیا گیا ،واقعے کی اطلاع پرپولیس اور ریسکیو اہلکارو ں نے موقع پرپہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لئے سول اسپتال منتقل کیا ،پولیس نے4 خواتین کی لاشیں ملنے کے بعد گھر کے سربراہ محمد فاروق اور انکے دونوں بیٹوں سمیر اور بلال کو حراست میں لے لیاتھا۔پولیس کے مطابق سمیر نے پولیس کو اطلاع دی کہ انکی والدہ ،بہن ،بیوی اور بھانجی کو نامعلوم افراد نے گھر میں داخل ہوکر قتل کردیا اور فرار ہوگئے،سمیر کی اطلاع پر پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور شواہد اکھٹے کئے مقتولین کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں،جبکہ بلال کے ہاتھ کی انگلی پر بھی کٹ کا نشان تھا جس کی بنیاد پر اسے تفتیش کے لئے روک کر رات گئے تک تفتیش کی گئی ،ایس ایچ او تھانہ بغدادی ارشد علی رند نے بتایا ہےکہ بلال نے دوران تفتیش اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنی والدہ ،بہن ،بھابھی اور بھانجی کو شک کی بنیاد پر قتل کیا ،ایس ایچ او کا مزید کہناتھا کہ ہمیں شبہ ہے کہ بلال نے اپنے والد محمد فاروق اور بھائی سمیر کے ساتھ ملکر مذکورہ واردات انجام دی ہے جس سلسلہ میں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں،حراست میں لیے جانے سے قبل گھر کے سربراہ فاروق کا کہنا تھا کہ میں اور دونوں بیٹے گھر واپس آئے تو گھر پر دستک دی، گیٹ اندر سے کسی نے نہیں کھولا تو چابی سے کھول کر اندر داخل ہوئے، گھر میں اہلیہ، بیٹی، نواسی اور بہو کی گلا کٹی لاشیں موجود تھیں۔ محمد فاروق اور بلال ٹرانسپورٹ اور مویشیوں کا کاروبار کرتے ہیں بلال نے اپنی پہلی بیوی کو شک کی بنیاد پر طلاق دے دی تھی اور حال ہی میں دوسری شادی رچائی تھی جس کے ساتھ وہ ایک ہفتہ قبل ہی عمرے کی ادائیگی کرکے آیا ہے۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید