• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیاری یونیورسٹی کے وی سی طویل ترین جبری رخصت میں ہی فارغ

کراچی (سید محمد عسکری) بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ 2 برس 8ماہ کی طویل ترین جبری رخصت پورا کرتے ہوئے اپنے عہدے سے فارغ ہوگئے ہیں۔ اس طرح ڈاکٹر اختر بلوچ نے اپنی طویل ترین جبری رخصت ختم کئے بغیر اپنی چار سالہ مدت مکمل کرلی ہے۔ اس طرح وہ پاکستان کی تاریخ میں طویل ترین جبری رخصت کا شکار ہونے والے پہلے وائس چانسلر بن گئے ہیں۔ انھیں14فروری 2022کو رکن اسمبلی شازیہ کریم کی شکایت پر45روز کے لیے جبری رخصت پر بھیجا گیا تھا۔ ڈاکٹر اختر بلوچ پر الزام تھا کہ ان کے موبائل فون سے شکایت کنندہ شازیہ کریم کو ٖ غیر اخلاقی ویڈیو بھیجی گئی ہے۔ جبکہ ایف آئی کی رپورٹ میں اختر بلوچ کو ذمہ دار نہیں قرار دیا گیا تھا تاہم سیکریٹری بورڈز و جامعات نے جو سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی اس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ مجاز اتھارٹی ہونے کے ناطے ڈاکٹر اختر بلوچ کو وائس چانسلر، شہید بینظیر بھٹو، لیاری یونیورسٹی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے شوکاز نوٹس جاری کریں۔ سمری میں مزید کہا گیا تھا کہ 15-07-2022 کو، فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹیز (ایف آئی اے)،کراچی کے دفتر سے ایک فرانزک رپورٹ موصول ہوئی، جس میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر اختر بلوچ نے شہادتی چیز (موبائل فون) حوالے کیا۔ وائس چانسلر کی طرف سے مبینہ طور پر کی جانے والی جنسی ہراسانی سے متعلق ڈیٹا تلاش کرنے میں تقریباً پانچ ماہ کی تاخیر ہوئی جب کہ (موبائل فون) فرانزک معائنے کے دوران جنسی ہراسانی سے متعلق اس قسم کا کوئی ڈیٹا نہیں ملا۔ بعدازاں 23اگست 2022کو وزیر اعلیٰ سندھ نے لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے شوکاز دینے کی منظوری دے دی تاہم انھیں کبھی شوکاز دیا ہی نہیں گیا اور وہ بغیر کسی نوٹیفکیشن کے مدت مکمل ہونے تک جبری رخصت پر رہے اور اپنی چار سالہ مدت مکمل کرلی۔ ان کے عہدے کا چارج جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر امجد سراج میمن کو دے دیا گیا تھا۔ ادہر سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری میں نئے مستقل وائس چانسلر کے عہدے کے لیے جن تین ناموں کا انتخاب کیا گیا ہے ان میں سہیل میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سید حسن مہدی، سی بی ایم کے ریکٹر ڈاکٹر طارق رحیم سومرو اور سید منصور علی شاہ کے نام شامل ہیں، ان تین ناموں کی دو انٹلیجنس اداروں سے کلیرنس حاصل کرنے کے لیے سمری صوبائی محکمہ داخلہ کو بھیج دی گئ ہے۔
اہم خبریں سے مزید