• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گنڈاپور تقریب شروع ہونے سے سوا گھنٹے قبل آکر نشست پر بیٹھ گئے

اسلام آباد (محمد صالح ظافر)نئے چیف جسٹس کی حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، سروسز چیف، چار گورنر، تین وزرائے اعلیٰ ٰموجود، سندھ کے گورنر اور وزیر اعلیٰ غیر حاضر، گنڈاپور تقریب شروع ہونے سے سوا گھنٹے قبل آکر اپنی نشست پر بیٹھ گئے چند مہمانوں نے ہی ان سے ہاتھ ملایا۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ جو غیرحاضر تھے اب حاضر ہیں، جسٹس اطہر من اللّٰہ کا نئے چیف جسٹس کو خراج تحسین، ایک سوال پر کہا کہ میں نے صرف حلف اٹھایا تھا کسی کا جھنڈا نہیں اٹھایا میرے ہاتھ میں کوئی علم نہیں "بھائی آپ کیسے ہیں" مریم نواز کا گورنر پنجاب کے سلام پر جوابی استفسار،جسٹس منیب اختر نے کہا کہ کوئی وجہ تھی کہ غیر حاضر تھا اپنے مرحوم دادا سابق وزیراعظم چوہدری محمد علی کو خراج عقیدت ،سابق وزیراعظم چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے باری باری مریم نواز کی نشست پر آکر ان سے مختصر گفتگو کی،مفرحات سے ایوان صدر کی روایتی برفی اور گلاب جامن غائب تھے،مہمان 26ویں آئینی ترمیم کے اثرات اور نتائج پر تبادلہ خیال کرتےرہے۔

ملک کے 30ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری ہفتے کی دوپہر ایوان صدر کے دربار ہال میں ہوئی بعض مہمانوں کے انتظار میں یہ قدرے تاخیر سے شروع ہوئی۔ 

صدر آصف علی زرداری جنہوں نے حلف لیا، وزیراعظم شہباز شریف اور نئے چیف جسٹس کے ہمراہ ہال میں پہنچے تو قومی ترانہ بجایا گیا جس کے بعد روایت کے مطابق تلاوت آیات ربانی ہوئی۔ 

وفاقی سیکرٹری قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر نے آئین کی 26ویں ترمیم کے بعد مقرر ہوئے اولین چیف جسٹس کا تقررنامہ پڑھا اور حلف برداری شروع ہوگئی۔ 

بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر حلف برداری سے چند لمحے قبل اپنے دوسرے سروسز چیفس کے ہمراہ تقریب میں پہنچے اس دوران وہ توجہ کا مرکز بنے رہے۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، سید تصدق حسین جیلانی، عمر خان بندیال اور عدالت عظمیٰ کے حاضر اور ریٹائرڈ ججوں کی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔ 

جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس شہزاد اے خان جو سبکدوش چیف جسٹس کے الوداعی تقریبات میں غیر حاضر تھے جسٹس یحییٰ کی حلف برداری میں شریک ہوئے۔ 

جسٹس منیب اختر سے مفرحات کی میز پر ایک صحافی نے دریافت کیا کہ وہ گزشتہ تین تقاریب سے غیر حاضر تھے اس کا سبب کیا تھا تو اس پر انہوں نے کوئی ٹھوس وجہ بتائے بغیر کہا کہ کوئی سبب تو ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید