لاہور ( نمائندہ جنگ)پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد وزرائے اعظم کو گھر بھیجنے کا راستہ بند ہو جائے گا‘ چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری میں سب موجود تھے ‘ مجھے بھی اپنا ویک اینڈ منانے کا حق ہے ‘میری مرضی میں جہاں مناؤں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے اتوار کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں ملاقات کی جس میں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے ملکر چلنے پر اتفاق کیا گیا‘ .
ذرائع کے مطابق اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم کی منظوری کا کریڈٹ تمام اتحادیوں کو جاتا ہے‘پہلے بھی عوامی خدمت سے پیچھے نہیں ہٹے‘اب بھی نہیں ہٹیں گے‘مہنگائی میں واضح کمی ہوتی نظر آ رہی ہے‘اس حوالے سے بلاول کا کہنا تھاکہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے مل کر چلیں گے، غیرجمہوری طاقتوں کا راستہ روکنے کےلیے 26ویں آئینی ترمیم کارگر ثابت ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے معیشت کے استحکام کیلئے حکومت کا ہر اقدام میں ساتھ دیا ۔پی پی وفد نے حکومتی پالیسیوں اور اقدامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا جس کا وزیرِ اعظم نے خیر مقدم کیا۔
علاوہ ازیں بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد وزرائے اعظم کو گھر بھیجنے کا راستہ رک جائے گا‘سندھ کی ترقی کے لئے بہت کچھ کرنے جا رہے ہیں۔ پولو گراؤنڈ میں میڈیا سے گفتگو اور سوالات کے ترکی بہ ترکی جواب دے کر انہوں نے وہاں موجود افراد کو مسکرانے پر مجبور کر دیا۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ نئے چیف جسٹس کی تقریب حلف برادری میں کیوں نہیں گئے؟ تو چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مجھے بھی اپنا ویک اینڈ منانے کا حق ہے‘میری مرضی میں جہاں مناؤں‘ چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری میں سب تھے میرا بھی حق ہے ویک اینڈتھا ‘آرام کروں‘شہباز شریف سے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم صاحب کو بتا کر آیا ہوں کہ میں پولو میچ میں جارہا ہوں جبکہ مولانا کو آئینی ترمیم پر کیسے منایا کے سوال پر بلاول نے کہا کہ میں یہاں پولو میچ کے لیے آیا ہوں اور پولو میچ پر ہی بات کرو نگا،مجھ سے آج پوچھیں کہ پولو میچ میں گھوڑے کیسے اور کتنے خوبصورت تھے۔