پشاور(وقائع نگار) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر قیادت نشے سے پاک پشاور مہم کے سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہر بحالی سنٹر کو مریضوں کی تعداد کے مطابق ماہر منشیات و نفسیات اور 24 گھنٹے ایم بی بی ایس ڈاکٹر رکھنے کا پابند کیا گیا ہے تحویل میں لئے گئے نشے کے عادی افراد جن میں زیادہ تر اپنی یاداشت کھو چکے ہوں ان کی خاندان تک رسائی کے لئے نادرا کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس کے علاوہ بحالی مراکز میں مریضوں کی تعداد کے مطابق پولیس نفری کی فراہمی اور آپریشن کے لیے جیل قیدی وین اور بڑی تعداد میں پولیس موبائل کی فراہمی کے لئے بھی ایس ایس پی آپریشنز کو ہدایات جاری کی گئیں اس سلسلے میں 4 نومبر سے ڈپٹی کمشنر پشاور آفس میں خصوصی کنٹرول قائم کیا جائے گا کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود اور صوبائی وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے دیگر متعلقہ افسران کے ہمراہ منتخب کئے گئے بحالی مراکز کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا، انھوں نے کہا کہ منتخب نجی بحالی مراکز میں نشے کے عادی افراد کو اعلیٰ درجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے معاشرے کے ٹھکرائے ہوئے انسانوں کی بہترین خدمت، علاج اور بحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایات جاری کیں اور 7 نومبر کو نشے کے عادی افراد کو تحویل میں لینے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کا اہم اجلاس 4 نومبر کو طلب کر لیا گیا