لاہور،نوشہرہ ورکاں(نمائندگان جنگ) لاہورمیں عالمی ادارہ صحت کے معیار سے 40گنا زائد اسموگ،ائیرکوالٹی انڈیکس پہلی بار ایک ہزار سے زیادہ ہوگیا۔ موسمیاتی ماہرین کے مطابق بھارتی ریاستوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کی وجہ سے دھویں کے بادل تیز ہواؤں کے ذریعے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اس شدید سموگ کے باعث لاہور کے شہریوں کو سانس لینے میں مشکلات اور دیگر صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور ماسک کا استعمال لازمی کریں، خاص طور پر وہ افراد جو سانس، سینے، یا دل کے امراض میں مبتلا ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں تک یہ سموگ برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ناسا نے بھی بھارتی علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے اور اس سے پیدا ہونے والے دھویں کا فضائی میپ جاری کیا ہے جس سے پاکستان میں بھی فضائی آلودگی کی صورتحال پر نمایاں اثر پڑ رہا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا مزید کہناتھا کہ پنجاب حکومت نے سموگ سے بچاؤ کے لیے کلین اپ آپریشن تیز کر دیا ہے۔اس حوالے سے لاہور کے مختلف علاقوں، خصوصاً شملہ پہاڑی اور ملحقہ علاقوں میں گرین لاک ڈائون جاری ہے، جہاں مسلسل پانی کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے تاکہ فضائی آلودگی میں کمی لائی جا سکے۔ حکام نے دھواں پھیلانے والی 50 سے زائد ریڑھیاں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔