• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی (نیوز ڈیسک)امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے تاریخی فتح حاصل کرلی ، ٹرمپ نے اپنی حریف اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس کو شکست دے کر دوسری بار اقتدار حاصل کرلیا

 ڈونلڈ ٹرمپ نے 292 الیکٹورل ووٹ کیساتھ ساتھ 7کروڑ 19لاکھ سے زائد پاپولر ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کی حریف کملا نے 224الیکٹورل ووٹ لئے ، وہ مجموعی طور پر 6کروڑ 70لاکھ سے زائد پاپولر ووٹ حاصل کرپائیں، ٹرمپ کی جماعت ریپبلکن نے سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں بھی میدان مار لیا، سینیٹ میں نشستوں کی تعداد 52ہوگئیں اور ایوان نمائندگان میں 207نشستیں حاصل ہوگئیں ، ریپبلکن کو سینیٹ میں بھی اکثریت حاصل ہوگئی ہے ۔

 ڈیموکریٹس کی سینیٹ میں نشستوں کی تعداد 43 ہوگئی جبکہ ایوان نمائندگان میں انہوں نے 188نشستیں حاصل کیں ۔ 

نومنتخب امریکی صدر نے ’وکٹری اسپیچ‘ کرتے ہوئے اپنے ووٹرز اور حامیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جاری جنگوں کو روکوں گا ، ریاست فلوریڈا میں اپنے انتخابی ہیڈ کوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ’’ سب سے پہلے امریکا ‘‘کی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے ، امریکا کو پھر سے عظیم تر بنائیں گے۔

 ان کا کہنا تھا کہ سرحدوں کو سیل کرنا پڑے گا، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ قانونی طریقے سے امریکا آئیں، امریکا کو محفوظ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کئی لوگوں نے مجھے کہا کہ خدا نے کسی مقصد کے لئے میری زندگی بچائی اور وہ مقصد اپنے ملک کو بچانا تھا اور امریکا کے وقار کو بحال کرنا تھا اور اب ہم مل کر اس مقصد کو پورا کرنے جا رہے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق کملا ہیرس نے شکست تسلیم کرلی ہے،کملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کرکے انہیں مبارکباد بھی پیش کی ہے ، انہوں نے ہاورڈ یونیورسٹی میں اپنے حامیوں سے خطاب بھی کیا ۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی اور انہیں ملاقات کی دعوت بھی دی ، انہوں نے اقتدار کی پرامن منتقلی کے عمل کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا ۔ 

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے حامیوں نے بہترین انتخابی مہم چلائی، ہم نے سینیٹ کے لیے شاندار مہم چلائی، ہم نے سینیٹ کا کنٹرول واپس حاصل کرلیا، یہ امریکا کی سیاسی کامیابی ہے، میری فتح جمہوریت کی بھی فتح ہے، جن لوگوں نے میرا ساتھ دیا، میں ان کا بھرپور شکریہ ادا کرتا ہوں، دنیا کی مختلف قوموں سے تعلق رکھنے والے امریکیوں نے ہمارا ساتھ دیا، ایک بار پھر اعتماد کرنے پر امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم مضبوط اور طاقتور فوج چاہتے ہیں اور آئیڈل صورتحال ہے کہ ہمیں اسے استعمال کرنے کی ضرورت نہ پڑے، آپ جانتے ہیں کہ اپنے سابقہ 4 سال میں ہماری کوئی جنگ نہیں تھی، سوائے اس کے کہ ہم نے داعش کو شکست دی تھی، ہم نے داعش کو ریکارڈ مدت میں شکست دی، لیکن ہماری کوئی جنگ نہیں تھی۔

نومنتخب صدر نے کہا کہ مخالفین نے کہا کہ آپ جنگ شروع کروگے، میں نے کہا کہ میں کوئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگ کو روکوں گا۔

اہم خبریں سے مزید