کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان کی فائنل کال کے بعد سارے ملک میں احتجاج ہوگا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹرز راشد لطیف اور احمد شہزاد نے کہا کہ پاکستان کو دکھانا ہوگا اس کے بغیر عالمی کرکٹ کچھ بھی نہیں ، ہائی برڈ سسٹم نہیں کرسکتے۔ ماہر ماحولیات نے کہا کہ آلودگی صرف لاہور نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے ۔ پروگرام کے آغاز میں میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ بال ٹیم کے کپتان کی تبدیلی کے بعدپاکستان نے محمد رضوان کی کپتانی میں پہلی سیریز میں تاریخ رقم کردی ہے۔پاکستان آسٹریلیا کو تین ون ڈے میچز کی سیریز میں دو ایک سے شکست دے کر22 سال بعد کینگروز کو ان کے ہوم گراؤنڈ پر ہرانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر ،راشد لطیف نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے ۔ انگلینڈ سے یہ سلسلہ شروع ہوا اور ابھی تک جاری ہے۔اس میں کپتانی اور سلیکشن کمیٹی بھی ہے۔کچھ نئے کھلاڑی ڈالے گئے اور کچھ کھلاڑیوں کا کم بیک ہوا ہے۔بہت سے عوامل کام آگئے ۔جب کپتان اچھا مل جائے جو کہ لیڈ بھی ہو تو ڈریسنگ روم میں ٹیم بن کر جاتی ہے اور گراؤنڈ میں کارکردگی دکھاتی ہے۔ چھوٹے سے وقت میں پاکستان کی ٹیم نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔رضوان مختلف کپتان ہیں شروع سے وہ کپتانی کرتے آئے ہیں ۔ آؤٹ آف دی باکس سوچتے ہیں۔رضوان کی کپتانی میں یہ خاص بات ہے کہ جو سمجھ آتا ہے وہ کر لیتے ہیں۔پاکستان کے لئے بہت اچھی چیز ہے کہ آپ کو اچھا کپتان اور لیڈ رمل گیا۔بی سی سی آئی نے آئی سی سی کو تحریری طور پردے دیا ہے۔آئی سی سی نے پاکستان کو ای میل کردی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹر ،احمد شہزاد نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے محسن نقوی نے جو بڑے بڑے دعوے اور وعدے کئے ہیں اس کو پورا کریں۔ساری قوم کو سروہ جھک جائے گا اگر ہم دوبارہ بیک ڈور ڈپلومیسی کی طرف گئے۔ اب وقت ہے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دیں۔آپ نے دکھانا ہے کہ پاکستان کے بغیر عالمی کرکٹ کچھ بھی نہیں ہے۔کچھ لوگ ڈراتے ہیں کہ بہت مالی نقصان ہوگا۔آئی سی سی ایونٹ میں آپ ہائی برڈ سسٹم نہیں کرسکتے ۔ یا تو پورا ٹورنامنٹ پاکستان میں ہوگا یا پورا کہیں اور ہوگا۔ ماہر ماحولیات، داوڑ حمید نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ سال سے پالیسی ہے۔ اس پالیسی کے آنے کا مقصد یہی تھا کہ حکومت تسلیم کرتی ہے آلودگی پورے ملک میں مسئلہ ہے ۔صرف لاہور اور پنجاب کے کچھ اضلاع کا مسئلہ نہیں ہے۔ ہمیں پالیسی میکنگ اور کو آرڈینیشن اپنی باؤنڈریز کے اندراور کراس بارڈر کے لئے پالیسی بنانا پڑے گی۔آپ کو یہ ماننا پڑے گا کہ آب و ہوا اور ٹرانس باؤنڈری آپ کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔یہ کسی بھی سال بد ل سکتی ہیں ہمارے ساتھ یہ پہلے بھی ہوچکا ہے۔ سینئر رہنما پی ٹی آئی ، علی محمد خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل جلسے میں علی امین خان نے کہاکہ عمران خان فائنل کال جب دیں گے ۔ فائنل کال کا مطلب ملک گیر احتجاج ہے ۔اس کے بعد سارے ملک میں احتجاج ہوگا۔خواجہ آصف کہتے ہیں کہ خطرہ نہیں ہے تو پھر ان کو نہ سڑکیں بند کرنی چاہئیں کہ گرفتاریاں کرنی چاہئیں۔یہ اچھی بات ہے حکومت کو ہمارے احتجاج سے خطرہ نہیں ہے ۔ ویسے بھی پر امن احتجاج سے کسی بھی سیاسی حکومت کو خطرہ نہیں ہونا چاہئے ۔آخری کال عمران خان کی ہوتی ہے۔خواجہ آصف تو ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ بھی قدیر خان کی جگہ میاں نواز شریف کو دیتے ہیں۔سب سے زیادہ کریڈٹ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا ہے محسن پاکستان ہیں۔ہمیں خواجہ آصف بتائیں کہ کمپرومائزنگ کا مطلب کیا ہے ۔عمران خان نے کہا ہے کہ واحد راستہ احتجاج کا ہی رہ گیا ہے۔ اسی سے مسئلے حل ہونے کا امکان ہے ۔ عدالتوں میں تو مقدمات بے شمار ہیں ایک ختم ہوتا ہے دو اورکردیتے ہیں۔ سپریم کورٹ اور عدالتوں کا جو حشر انہوں نے کردیا ہے چیف جسٹس کے عہدے کی طاقت ختم کردی ہے۔ سپریم کورٹ کو دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے۔ ایک سیاسی جماعت کا راستہ روکنے کے لئے آئین میں ترمیم کردی ہے ۔