صوابی( نمائندہ جنگ)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے ایک جامع پلان تیار کرنے اور تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرکے متفقہ فیصلے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امن و امان کی ابتر صورتحال کو سنجیدگی سے لیا جائے اپنے وڈیو پیغام کے ذریعے ملک کے ذمہ داروں کو مخاطب کرتے ہوئے موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار انہوں نے کہا کہ کہ روزانہ کی بنیاد پر ہمارے فوجی جوان شہید ہو رہے ہیں۔ پرسوں بلوچستان میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں جوان شہید ہوئے۔ گزشتہ ایک مہینے میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں 100 سے زیادہ فوجی جوانوں کی شہادتیں ہو چکی ہیں، جو کہ بہت ہی افسوس ناک اور قابل غور ہے۔اسد قیصر نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت ہمارے فوجی جوانوں، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی شہادت کو سنجیدہ لے رہی ہے؟ انہوں نے حکومت سے پوچھا کہ کیا ان شہادتوں کو روکنے کے لئے کوئی پالیسی ترتیب دی جا رہی ہے یا نہیں؟ یا پھر حکومت کی ساری توجہ صرف تحریک انصاف کے ورکرز اور قیادت کو دبانے پر ہے؟ کیا یہ ذمہ دار لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ہی لوگوں کے خلاف وسائل کا استعمال کریں؟اسد قیصر نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ملک میں امن و امان کی بحالی کے لئے ایک جامع پلان تیار کیا جائے اور تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرکے متفقہ فیصلے کیے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے خلاف جاری تمام انتقامی کارروائیاں فی الفور بند کی جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات سے نوجوان مایوس ہو رہے ہیں۔ تمام ملکی قیادت کو چاہئے کہ وہ نوجوانوں کی رہنمائی کرے اور انہیں امید اور حوصلہ دے۔ ہمیں ملک میں امن، روزگار، ترقی اور خوشحالی کی ضرورت ہے۔