سائنسدانوں نے سرخ سیارے مریخ پر قدیم ساحلی پٹی دریافت کر لی۔
چین کی جانب سے مریخ پر بھیجے گئے روبوٹک اسپیس کرافٹ ’زورونگ مارس روور‘ کو سرخ سیارے پر 3.5 ارب سال قدیم ایک سمندر کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔
روبوٹک اسپیس کرافٹ ’زورونگ مارس روور‘ کے ذریعے اکٹھی گئی معلومات کی مدد سے تیار کی گئی اس رپورٹ کو سائنسی جریدے ’سائنٹیفک رپورٹس‘ میں شائع کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق زورونگ مارس روور نے مریخ کے علاقے جنوبی یوٹوپیا سے ایک ساحلی پٹی دریافت کی ہے جو وہاں موجود قدیم سمندر کی باقیات میں سے ایک ہے۔
طویل عرصے سے سائنس دانوں کا یہ خیال ہے کہ مریخ کا ایک تہائی حصّہ اربوں سال پہلے ایک بڑے سمندر سے ڈھکا ہوا تھا۔
چین نے روبوٹک اسپیس کرافٹ ’زورونگ مارس روور‘ کو مئی 2021ء میں مریخ پر بھیجا تھا اور اس وقت سے یہ سرخ سیارے کے شمالی نصف کرے میں ایک نچلے میدان وسٹیٹس بوریلیس میں موجود ذخائر کا مطالعہ کر رہا ہے۔
وسٹیٹس بوریلیس کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس مخصوص علاقے میں ایک سمندر موجود تھا۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ سمندر مریخ پر تقریباً 3.7 ارب سال پہلے آنے والے سیلاب کی وجہ سے بنا تھا۔
ہانگ کانگ پولی ٹیکنک یونیورسٹی کے اس تحقیق کے سربراہ بو وو نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اس علاقے کی متعدد خصوصیات بتاتی ہیں کہ ماضی میں یہاں پر ایک سمندر موجود تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ مطالعے کے مطابق روور کے ساتھ ساتھ مصنوعی سیاروں کے ذریعے جمع کیے گئے ڈیٹا نے زمین کے تجزیے کے ساتھ یہ بھی تجویز کیا کہ ایک ساحلی پٹی کبھی اس علاقے کے قریب واقع تھی۔