اسلام آباد (فاروق اقدس) وزیراعظم مودی اور نواز شریف دونوں کو ہی کرکٹ کا کھیل پسند ہے نواز شریف مودی کو کال کرلیں تو بھارتی ٹیم پاکستان آجائیگی،یہی آخری اور بہترین آپشن ، ایل پی کے ساہی ، تلخی صرف کرکٹ تک ہی محدود نہیں رہے گی دونوں ملکوں میں تناؤ میں بھی اضافے کا باعث بن سکتی ہے، بھارتی صحافی ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی بھارت چیمپیئنز ٹرافی کیلئے پاکستان نہ آنے کیلئے ناقابل فہم عذر اور جواز پیش کر رہا ہے اور اس کا تقاضہ ہے کہ بھارتی ٹیم کے تمام میچز پاکستان کی بجائے دبئی میں کرائے جائیں جبکہ پاکستان نے بھی اس حوالے سے اپنے موقف میں ایک اصولی اور بے لچک رویہ اختیار کیا ہے اور واضح کر دیا ہے کہ چیمپینئز ٹرافی کے تمام میچز پاکستان میں ہی ہوں گے جس باعث تلخی کی یہ صورتحال صرف کرکٹ کے تک ہی محدود نہیں رہے گی بلکہ دونوں ملکوں میں پہلے سے موجود تناؤ میں بھی اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں دونوں ملکوں کے درمیان ہمیشہ سے اچھے تعلقات کے حامی سابق وزیراعظم نواز شریف کیا کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں جن کے بارے میں یہ تاثر موجود ہے کہ وہ کوئی حکومتی منصب نہ ہونے کے باوجود جن دوست اور پڑوسی ممالک کے سربراہان پر اثر انداز ہوسکتے ہیں ان میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں