سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اسرائیل پر غزہ میں ’اجتماعی نسل کشی‘ کا الزام عائد کر دیا ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فلسطین اور غزہ کی صورتِ حال پر اسلامی عرب سربراہی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں عرب اور مسلم رہنماؤں نے شرکت کی۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کیا۔
انہوں نے کانفرنس میں خطاب کے دوران اسرائیل پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی مملکت برادر فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی کی مذمت کرتی ہے۔
یہ سربراہی اجلاس خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات پر 11 نومبر 2023ء کو ریاض میں منعقد ہونے والے مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی توسیع ہے اور عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے تعاون سے ولی عہد محمد بن سلمان کی کوششوں کی تکمیل ہے۔
سعودی عرب، اردن، مصر، قطر، ترکی، انڈونیشیا، نائیجیریا اور فلسطین کے وزرائے خارجہ، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی کارروائی شروع کرنا چاہتے ہیں، تاکہ وہاں پائیدار امن حاصل کیا جا سکے۔
ادھر گزشتہ ایک سال سے جاری غزہ پر اسرائیلی فورسز کے حملوں میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال کے مطابق گزشتہ روز غزہ اور شمالی غزہ میں تقریباً 30 افراد شہد ہو گئے جبکہ متعدد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔