کراچی (عبدالماجدبھٹی) پاکستان کرکٹ بورڈ گیری کرسٹن کے ساتھ کشیدہ تعلقات اور تلخ تجربات کے بعد غیر ملکی ہیڈ کوچز سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ واضح اشارے مل رہے ہیں کہ ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلسپی کا معاہدہ قبل ازوقت ختم کرکے فارغ کردیا جائے گا۔ تینوں فارمیٹ میں پاکستانی ہیڈ کوچ کے تقرر پر غور شروع کردیا گیا ہے۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ کرسٹن نے جس طرح پاکستان کرکٹ بورڈ کو ڈیل کیا وہ تجربہ حکام کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ زمبابوے کے دورے میں پاکستانی ہیڈ کوچ کا تقرر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ تجویز زیر غور ہے کہ پاکستانی ہیڈ کوچ کے ساتھ سپورٹ اسٹاف میں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کوچ غیر ملکی ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کوچ کے نخرے زیادہ ہوتے ہیں، وہ اکثر پی سی بی حکام کو بلیک میل کرتے ہیں ۔ جیسن گلیسپی نے بھی کچھ شرائط منوانے کی کوشش کیں لیکن پی سی بی نے انکار کردیا اور انہیں تنبیہہ کی گئی کہ ان کی تقرری عبوری مدت کیلئے ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے گریز کریں ۔ ذرائع کے مطابق اگلے چند دن میں زمبابوے اور جنوبی افریقا کے دورے کیلئے وائٹ بال ہیڈ کوچ کا اعلان کیا جائے گا۔ ماضی میں وقار یونس، مصباح الحق، ثقلین مشتاق اور محمد حفیظ پاکستانی ٹیم کے ساتھ کوچنگ پینل کی سربراہی کرچکے ہیں۔ لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ ہمیشہ غیر ملکی کوچز کو اہمیت دیتا رہا ہے۔