اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ایجنسیاں)وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ گولی کا جواب گولی ہوتاہے مگر ہم احتیاط سے کام لے رہے ہیں‘ہمیں انتہائی قدم اٹھانے اورریڈلائن کراس کرنے پر مجبور نہ کیا جائے ‘ اسلام آباد میں فوج طلب کی جاسکتی ہے یا پھر کرفیو بھی لگ سکتا ہےیا پھر ہم کوئی تیسرا انتہائی اقدام اٹھا سکتے ہیں۔اسلام آباد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سنگجانی میں جگہ دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔ میری اطلاع کے مطابق پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے منظوری مل گئی ہے‘عمران خان مان گئے ہیں‘اب پتہ نہیں پی ٹی آئی میں بانی سے اوپر بھی کوئی لیڈر ہے جو نہیں مان رہا اور ہمیں ابھی تک جواب نہیں ملا‘پی ٹی آئی سنگجانی کیلئے درخواست دے تو اُسے منظور کرلیں گے البتہ ڈی چوک میں احتجاج کی کبھی کسی کو اجازت نہیں ملی اور نہ ہی دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی جار ہی ہے‘ویسے تو گولی کا جواب گولی ہوتا ہے مگر ہم بہت احتیاط سے قدم اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر خبردار کیا کہ ہمیں انتہائی اقدام پر مجبور نہ کیا جائے، اسلام آباد میں آرٹیکل دو سو پینتالیس لگ سکتا ہے اور کرفیو بھی یا پھر ہم کوئی تیسرا انتہائی اقدام اٹھا سکتے ہیں۔ اگر کوئی ڈی چوک آئے گا تو پھر اُس کو گرفتار کریں گے۔