• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فائنل کال دینے والے دُم دبا کر بھاگ گئے، غریب کے بچے مرواتے ہیں، عمران اور بشریٰ اپنے بچوں کو کیوں نہیں لاتے، عطا تارڑ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ فائنل کال دینے والے دم دباک ر بھاگ گئے ‘بھاگنے والوں کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں‘یہ فائنل کال نہیں مس کال تھی‘یہ غریب کے بچوں کو مرواتے ہیں ‘ عمران خان اور بشریٰ بی بی اپنے بچوں کو احتجاج میں کیوں نہیں لاتے ‘ تحریک انصاف نے پارلیمنٹ پر حملے اور اہم حکومتی شخصیات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کے شواہداورریکارڈکو مٹانے کے لیے خود کنٹینر کو آگ لگائی‘حکومت کو کارروائی کیلئے مناسب وقت کا انتظار تھا‘ آپریشن کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی ‘جولوگ یہ کہتے تھے کہ مر جائیں گے مٹ جائیں گے مگر عمران خان کی رہائی تک واپس نہیں آئیں گے ان کا بیان کہا ں گیا‘ ڈیل ہے نہ ڈھیل ہے ‘بھاگنے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہئے جبکہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پولیس اور رینجرز کی شاندارکارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے ان کا شکریہ اداکیااورکہاکہ تحریک انصاف کے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے‘ادھر خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ سنگجانی کے مقام پر جلسے کی تجویز پر عمران خان نے آمادگی ظاہرکی تھی مگر بشریٰ بی بی اس بات پر اڑی رہیں کہ وہ ڈی چوک ہی جائیں گی‘بانی پی ٹی آئی کی رہائی قانونی عمل سے ہونی ہے ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو رات گئے محسن نقوی نے ڈی چوک پہنچ کر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کو دو تین دن پریشانی ہوئی‘کل سے اسکول کھل جائیں گے‘ میٹروبس اورموبائل فون سروس بھی بحال ہوجائے گی‘پی ٹی آئی سے کہتاہوں اب بس بھی کریں کب تک ایسا ہوگا ‘ افغان باشندوں کے بارے میں فیصلہ کرلیا ہے ‘ سکیورٹی حکام چند روز میں اس حوالے سے آگاہ کریں گے ‘امیدہے آج نیا دن ایک نئی سوچ کے ساتھ طلوع ہوگا۔وزیرداخلہ کا کہناتھاکہ انہوں نے دھمکیاں دے کراربوں کا نقصان کرکے دیکھ لیا، کہنا چاہتا ہوں کہ اس طرح کی چیزیں اور کتنی بار کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے کل ملاقات کا علم نہیں، لیکن علی امین گنڈاپور اور بشری بی بی ابھی تک تو فرار ہیں‘ ہم نے دو دفعہ ان کو کہا کہ سنگجانی میں جلسہ کریں، انہوں نے سنگجانی جانے پر رضا مندی ظاہر کی تھی لیکن پھر کہا کہ عمران خان کا فیصلہ نہیں مانتے، ڈی چوک جانا ہےجبکہ ڈی چوک میں میڈیا سے گفتگو میں عطا تارڑ کا کہناتھاکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور کا نام بھگوڑا ہونا چاہیے‘ وہ دوسری بار بھاگے ہیں ‘یہ فائنل کال نہیں مس کال تھی‘ مظاہرین چپلیں، کپڑے اور گاڑیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں‘پی ٹی آئی کا اسلام آباد کو ٹیک اوور کرنے کا پلان تھا‘تحریک انصاف نے اہم ثبوت مٹانے کیلئے کنٹینر کو خود آگ لگائی۔رینجرز کو شاباش دیتا ہوں جس نے دن بھر لڑنے والے بشریٰ بی بی اور علی امین کو ایک ہی گاڑی میں بیٹھنے پر مجبور کردیا۔پی ٹی آئی والے صدر بیلاروس کا دورہ ناکام بنانا چاہتے تھے‘ان کے سارے منصوبے خاک میں مل گئے ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف نے پارلیمنٹ پر حملے اور اہم حکومتی شخصیات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کے شواہد مٹانے کے لیے کنٹینر خود کو آگ لگائی۔انہوں نے پی ٹی آئی کے کنٹینر میں لگنے والی آگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے‘ کنٹینر کے نیچے سے جلے ہوئے کاغذات ملے ہیں جن کا فرانزک کرایا جائے گا۔ مظاہرین پارلیمنٹ ہاؤس پر قبضہ کرنا چاہتے تھے، پی ٹی آئی والے اہم شخصیات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے اور فرار ہونے سے قبل تمام ثبوت خود جلا کر گئے ہیں۔علی امین گنڈاپور دوسری بار بھاگے ہیں،فرار ہونے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ان کا ایک دھرنا 126 دن چلا کیوں کہ اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ حاصل تھی۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم خون خرابہ نہیں کرنا چاہتے تھے، نہ لاشیں گرانا چاہتے تھے، وہ اپنے لیڈر کو رہا کروانے آئے تھے، کارکنوں کو گرفتارکرواکر بھاگ گئے، اتنی بڑی ناکامی ان کا مقدر بنی۔انہوں نے کہا کہ نہ ڈیل ہے نہ ڈھیل ہے، ہم نے ادھر بزدلی دیکھی ہے‘ فرار ہونے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔ ان کے اپنے بچے بیرون ملک ہیں،غریب کے بچوں کو کیوں آگے کرتےہیں۔

اہم خبریں سے مزید