اسلام آباد(نمائندہ جنگ /طاہر خلیل)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے درجنوں ہلاکتوں کا دعوی بے بنیاد ہے‘ اگر لاشیں گری ہیں تو ثبوت لائیں ‘تحریک انصاف ہلاکتوں کی تفصیل دے ‘31دسمبر کے بعد کوئی افغانی بغیر این او سی کے اسلام آباد میں نقل و حرکت یا رہائش نہیں رکھ پائے گا‘عدالتی احکامات کے باوجود اسلام آبادپر دھاوا بولنے پر وزارت داخلہ توہین عدالت کی درخواست دائر کریگی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں تحریک انتشار نے فساد برپا کیا ملک افراتفری اور خون ریزی کا متحمل نہیں ہو سکتا‘ آرمی چیف نے لشکر سے نمٹنے کیلئے بھرپور تعاون فراہم کیا‘ سخت فیصلوں کا وقت آن پہنچا ہے ‘ پاکستان کی طرف اٹھنے والا ہر ہاتھ توڑ دیں گے۔ سیاست میں فتنے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی ‘وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا کہناہے کہ بشریٰ بی بی خون بہانے کی نیت سے آئی تھیں‘پی ٹی آئی بغیر ثبوت لاشوں پر سیاست کرنا چاہتی ہے، سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں کوئی اسلحہ استعمال نہیں ہوا جبکہ آئی جی اسلام آباد پولیس سید علی ناصر رضوی نے بتایاہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کے دوران پولیس نے56 افغانوںسمیت954شرپسندوں کو گرفتار ‘200سے زائد گاڑیاں، مظاہرین کے زیر استعمال39ہتھیار اوردیگر آلات قبضے میں لے لئے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو اسلام آباد ایف ایٹ انڈر پاس منصوبے کے دورہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہناتھاکہ عدالتی احکامات کےباوجود اسلام آبادپر دھاوا بولنے ، سکیورٹی اہلکاروں پر جدید اسلحہ اور آنسو گیس فائرنگ ، توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی پر وزارت داخلہ توہین عدالت کی درخواست دائر کریگی‘پی ٹی آئی کی جانب سے درجنوں ہلاکتوں کا دعوی بے بنیاد ہے ، اسلام آباد پولیس اور معاون فورسز کے پاس مظاہرین کو روکنے کے دوران کسی قسم کا اسلحہ موجود ہی نہیں تھا ۔محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ مظاہرے سے بھاگنے کے بعد ابھی منظر عام پر آئے ہیں‘کچھ لوگ صبح سے اسلام آباد کی ہسپتالوں میں میتیںڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی مظاہرین کے ہاتھوں میں کیمرے تھے اگر سکیورٹی اہلکاروں کی ایک تصویر گولی چلاتے ہوئے لے لیتے تو اب تک پوری دنیا میں پھیلا چکے ہوتے ،دراصل اب انہیںشرمندگی چھپانے کا طریقہ سمجھ نہیں آرہا‘ گنڈا پور کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ عزت سے واپس کے پی کے میں پہنچ چکے ہیں ۔ دریں اثناءبدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہناتھاکہ فساد اور انتشار کی سیاست کی حوصلہ شکنی ناگریز ہے، فسادیوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا، 9مئی کے ملزموں کو عدالتیں بروقت سزائیں دیتیں تو یہ سب نہیں ہوتا ۔اسلام آباد میں ایک مرتبہ پھر فساد برپا کیا گیا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے بہترین حکمت عملی کے ذریعے اس سے نمٹا اور عوام کو سکون میسر آیا، فساد کی وجہ سے پاکستان بھر بالخصوص اسلام آباد میں معیشت کو نقصان پہنچا۔ سٹاک ایکسچینج نے 99ہزار 300کا ریکارڈ قائم کیا تھا، گذشتہ روز ایک دن میں 4ہزار پوائنٹس کی کمی ہوئی، یہ ان فسادیوں کی وجہ سے ہوا جو ملک کی ترقی و خوشحالی کے دشمن بن چکے ہیں، گذشتہ رات امن بحال ہونے کے بعد سٹاک ایکسچینج آج99ہزار تک پہنچ چکا ہے‘ وزیراعظم نے کہا کہ 2014ء سے بدقسمتی سے اس خطرناک روش کی بنیاد ڈالی گئی، چینی صدر شی جن پنگ ستمبر2014ء میں پاکستان کے دورے پر آ رہے تھے ، فسادیوں نے 126دن فساد برپا کئے رکھا، اس کے نتیجہ میں چینی صدر کا دورہ ملتوی ہوا اور اپریل 2017ء میں وہ پاکستان کے دورہ پر آئے۔