کراچی(نیوز ڈیسک)غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں 75فلسطینی شہید، 30افراد اسرائیلی قید سے رہا۔ طبی ماہرین نے گزشتہ روز بتایا کہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حملوں میں کم از کم 75فلسطینی شہیدہو گئے، جن میں سے زیادہ تر محصور پٹی کے مرکز میں واقع نصیرات کیمپ اور بیت لاہیہ میں ہوئے،باقی فلسطینی غزہ کی پٹی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں شہید ہوئے،اس علاقے سے پیچھے ہٹ جانے کے بعدچند ٹینکوں نے وہاں دوبارہ کارروائی کی۔طبی ماہرین نے بتایا کہ انہیں 19فلسطینیوں کی لاشیں نصیرات سے ملیں جو محصور پٹی کے آٹھ طویل عرصے سے قائم پناہ گزین کیمپوں میں سے ایک ہے۔ کیمپ کے مغربی علاقے میں کچھ ٹینک فعال رہے اور فلسطینی سول ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیمیں گھروں کے اندر پھنسے ہوئے رہائشیوں کی اذیت ناک کالوں کا جواب دینے سے قاصر تھیں۔ طبی ماہرین نے مزید کہا کہ باقی فلسطینی غزہ کی پٹی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں شہید ہوئے۔گزشتہ روزکیے جانے والے حملوں کے حوالے سے اسرائیلی فوج کا بیان سامنے نہیں آیا لیکن اس نے جمعرات کو کہا تھاکہ اس کی افواج غزہ کی پٹی میں آپریشنل سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔دریں اثنا اسرائیلی حکام نے 75کے قریب فلسطینیوں کو رہا کر دیا جنہیں اس نے گزشتہ مہینوں میں غزہ میں جاری جارحیت کے دوران حراست میں لیا تھا۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ رہائی پانے والے افراد جنوبی غزہ کے ایک اسپتال میں طبی معائنے کے لیے پہنچے تھے۔جنگ کے دوران حراست میں لیے گئے آزاد فلسطینیوں نے رہائی کے بعد اسرائیلی حراست میں ناروا سلوک اور تشدد کی شکایت کی ہے۔غزہ میں جنگ بندی پر مذاکرات میں گزشتہکئی ماہ کی کوششوں میں بہت کم پیش رفت ہوئی ہے، اور مذاکرات اب معطل ہیں۔