اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ 70ماہ کے بعد افراط زر ایک بار پھر کم ترین سطح پر ہے،اس کے آنے والے دنوں میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے، معاشی استحکام کے ساتھ گروتھ میں اضافہ لے کر آنا ہے، ایف بی آر محصولات کا ہدف حاصل کرے تو بہتری آئے گی.
فوج کی مکمل گرفت کی وجہ سے افغانستان کو چینی کی سمگلنگ زیرو ہوگئی ہے جس کی وجہ سے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کی چینی برآمد کی گئی اور ملکی سطح پر قیمتیں بھی کم ہوئیں، منچلے وزیر نے ایوان میں بیان دیا کہ جعلی پائلٹس ، ڈگریاں جعلی ہیں، آپ کو اربوں ڈالرز کا نقصان پہنچا ، PIAنجکاری میں رکاوٹ کی وجہ یہ پابندی بھی تھی ۔
انہوں نے ان خیا لا ت کا اظہار پیر کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ے۔
وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں شرکت پر ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے میں آپ کو ایک اچھی خبر دے رہا ہوں کہ 70 ماہ بعد افراط زر اس نومبر میں اپنی کم ترین سطح پر ہے.
2018ء میں محمد نواز شریف کے دور میں افراط زر 3 اعشاریہ 5 فیصد تھی،اب اس مہینے میں یہ 4 ا عشاریہ 9 فیصد تک پہنچی ہے یہ اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے،اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے کیونکہ افراط زر واحد وہ ہتھیار ہے جو غریب آدمی کی غربت میں مزید اضافہ کرتا ہے یا آسودگی لے کر آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ 70 ماہ بعد ایک ریکارڈ کمی آئی ہے، ملک کے اندر عام آدمی، غریب آدمی کا بوجھ مزید کم ہو گا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امید کی جانی چاہئے کہ افراط زر میں کمی سے اب سٹیٹ بینک کے آئندہ اجلاس میں پالیسی ریٹ مزید کم ہوگا،تاہم فیصلہ سٹیٹ بینک نے کرنا ہے۔