اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار)اپنی آخری کال کے حسرتناک انجام کے بعد بانی تحریک نے بادی النظر میں ہتھیار ڈال کر پارلیمنٹ کا رخ کر لیا ہے.
نو ماہ کی لگاتار ناکامیوں کے بعد آٹھ فروری کا مینڈیٹ تسلیم کر لیا،تحریک انصاف کی قیادت نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے رجوع کر لیا،تحریک انصاف سے معاملہ کرنے میں پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی ہم آہنگ ہوگی ،دیکھنا ہوگا اس ہفتے بشریٰ بی بی سے ملاقات کے بعد بانی کس حال میں ہونگے ،مذاکرات پارلیمنٹ میں ہونگے جو طویل نہیں ہونگے،انکے سامنے "آپشن" رکھے جائیں گے شرائط شامل نہیں ہو سکیں گی .
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان تبصرے کے لئے دستیاب نہیں ہوئے،تحریک انصاف کے بانی نے اپنی آخری کال کے حسرتناک انجام کے بعد پہلی مرتبہ ہتھیار ڈال دیئے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی امید مکمل طور پر ختم ہونے کے بعد پارلیمنٹ کا رخ کرلیا ہے انہیں یہ راہ دیکھنے کے لئے نو ماہ کی مسلسل ناکامیوں کا سامنا رہا ہے.
اس طرح پیر کو پہلی مرتبہ انہوں نے آٹھ فروری کا مینڈیٹ تسلیم کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو اپنی امیدوں کا مرکز بنالیا ہے ’’جنگ‘‘ کو پتہ چلا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت نے پارلیمنٹ میں حکمران اتحاد کے بعض رہنماؤں سے رابطے کئے ہیں اور اپنے نئے لائحہ عمل پر ان سے بات چیت کا عندیہ دیا ہے۔