کراچی(عبدالماجد بھٹی)عام طور پر چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ٹیم ٹرافی آئی سی سی چیئرمین سے وصول کرتی ہے۔ بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیٹے جے شاہ، بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری کی ذمے داریوں سے سبکدوش ہوکرتین سال کے لئے چیئرمین آئی سی سی بن گئے ہیں۔ اس لئے سوال یہ ہے کہ اگر بھارت نئے فارمولا کے تحت فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیا اور فائنل لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہوتا ہے تو کیا جے شاہ پاکستان آئیں گے۔ پاکستان دشمنی میں گذشتہ سال وہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر ہونے کے باوجود لاہور نہیں آئے تھے۔ ان کی جگہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر راجر بنی اور راجیو شکلا نے بھارت کی نمائندگی کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جے شاہ چارج سنبھالنے کے بعد اب اس سوچ میں پڑ گئے ہیں کہ نئے فارمولے پر عمل ہونے کی صورت میں کیا فائنل کیلئے پاکستان آئیں گے؟ میڈیا رپورٹس کے مطابق تین سال تک پاکستان ٹیم کے بھارت نہ جانے کی شرط کو بھارتی حکام نے فی الحال رد کردیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے اور سرینڈر کرنے کا تاثر غلط ہے۔ گیند آئی سی سی اور بھارتی بورڈ کے کورٹ میں ڈال دی ہے۔ ڈیڈ لاک ختم کرنے کیلئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ممکنہ طور پر5 دسمبر کو ایک اور بورڈ میٹنگ بلاسکتا ہے، دونوں بورڈز اپنے اپنا اپنا مؤقف پیش کریں گے جس کے بعد آئی سی سی حتمی فیصلہ کرے گی۔ شیڈول کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ رکن ملکوں کو اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے لیکن ابھی میٹنگ طے نہیں ہے۔ پاکستان نے اپنی تجاویز ر کھ دی ہیں۔ اب بھارت اور آئی سی سی کو جواب دینا ہے ۔ پی سی بی کے ذمے دار ذرائع کے مطابق بورڈ نے قانونی مشاورت بھی مکمل کر لی ہے اگر تجاویز پر مثبت جواب نہ آیا تو قانونی آپشن اوپن رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان آئی سی سی کو قانونی نوٹس بھیجے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تجاویز پر بھارتی بورڈ کی اپنے حکومت سے مشاورت متوقع ہے۔