اسلام آباد(مہتاب حیدر)حکومت نے ریاستی ملکیتی تجارتی اداروں (SOEs) کے سالانہ نقصانات کی رپورٹ کے حوالے سے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے، جن کا تخمینہ تقریبا 10کھرب روپے سالانہ ہے۔ کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی تجارتی ادارے (CCoSOEs) نے متعدد اداروں کی بورڈز کے نئے سرے سے تشکیل کی منظوری دے دی ہے، جن میں سے کچھ کو ʼرائٹ سائزنگ پلانʼ کے تحت بند کر دیا جائے گا تاہم ایسے سارے ادارے بند نہیں ہوں گے ۔پرنٹنگ کارپوریشن، لائیواسٹاک اینڈ ڈیری، ریلویز، اوپی ایف، ایف ڈی بی، پی سی ایس آئی کے بورڈ آف گورنرز میں تبدیلیوں کی منظوری دی گئی ہے۔ پاکستان پرنٹنگ کارپوریشن کے بورڈ آف گورنرز میں پہلی مرتبہ 5 آزاد ڈائریکٹرشامل، مالی سال 2024 کے پہلے 6ماہ میں مالی کارکردگی کی سمری کا بھی جائزہ لیا گیا۔حکومت آئندہ ہفتوں میں مزید وزارتوں اور محکموں کے لیے رائٹ سائزنگ پلان کی تفصیلات پیش کرنے والی ہے کیونکہ حالیہ ہفتوں میں متعدد اجلاس منعقد ہو چکے ہیں اور اب یہ منصوبہ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور کابینہ کے ارکان کے سامنے پیش کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ اس کی منظوری حاصل کی جا سکے۔ کابینہ کمیٹی برائے SOEs نے بورڈز کی تشکیل نو کی منظوری دی تاکہ رائٹ سائزنگ سے متعلق فیصلے مختلف اداروں میں نافذ کیے جا سکیں۔ تمام SOEs کو رائٹ سائزنگ پلان کے تحت بند نہیں کیا جائے گا۔ وزارتِ خزانہ جلد ہی SOEs کی مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کرنے والی ہے۔سرکاری اعلان کے مطابق، وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصول، سینیٹر محمد اورنگزیب نے کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی اداروں (CCoSOEs) کے اجلاس کی صدارت کی جو بدھ کو وزارتِ خزانہ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، احسن اقبال چوہدری؛ وزیر تجارت، جام کمال خان؛ وزیر اقتصادی امور، احمد خان چیمہ؛ وزیر برائے ہاؤسنگ و ورک، میاں ریاض حسین پیرزادہ؛ وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی؛ گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP); پاکستان سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SECP) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر؛ وفاقی سیکرٹریز؛ اور وزارتِ خزانہ کے سینئر افسران شریک تھے۔کمیٹی نے کابینہ ڈویژن کی جانب سے پاکستان پرنٹنگ کارپوریشن (PCP) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو سے متعلق سمری کا جائزہ لیا۔