کراچی ( رپورٹ :محمد منصف ) سول جج جنوبی زاہد علی نے سوشل میڈیا پر کراچی پریس کلب کا وقار مجروح کرنے اور بے بنیاد من گھڑت جھوٹے الزامات لگانے والے عارف خان کا دائر دعویٰ ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ عدالت کے پاس عارف خان نامی صحافی کی رکنیت بحال کرنے کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے اور یہ کہ کراچی پریس کلب مکمل اختیار رکھتا ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر اپنے آئینی طریقہ کار کے مطابق کسی بھی رکن کی رکنیت معطل یا منسوخ کر سکتا ہے، لہذا عارف خان کا دائر دعویٰ ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کیا جاتا ہے، عدالت میں درخواست گزار عارف خان کے وکیل عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے جبکہ کراچی پریس کلب کی جانب سے کیس کی پیروی کرنے والے سینئر وکلاء حیدر امام ایڈووکیٹ اور احسن امام ایڈووکیٹ نے تمام کاغذی کارروائی کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے اپنے دلائل میں کہا کہ عارف خان نامی شخص نے کراچی پریس کلب کا نہ صرف تقدس پامال کیا بلکہ جمہوریت سمیت ججز کی بحالی و عدلیہ کی آزادی ، آزادی اظہار رائے کے لئے جدوجہد، معاشرے میں ہر مظلوم و بے کس کی توانا آواز بننے کی شاندار تاریخ رکھنے والے کراچی پریس کلب کے مقدم فورم کو بھی بائی پاس کیا ہے۔