کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا، سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ایم ڈی سی کے جواب کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا۔ ہائی کورٹ میں آئینی بینچ کے روبرو عدالتی فیصلے کے مطابق 2022اور 2023 کے طلبہ کو رجسٹریشن نہ دینے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ پی ایم ڈی سی نے عدالت میں جواب جمع کرادیا۔ پی ایم ڈی سی کے وکیل نے کہا کہ ہم ایک ہفتے میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رہے ہیں۔ ہم سندھ کی تمام جامعات کو خط بھی لکھ رہے ہیں۔ جامعات کو کہہ رہے ہیں کہ وہ 2022اور 2023کے امتحان میں پاس ہونے والے طلبہ و طالبات کے داخلوں کا عمل جاری رکھیں۔ جن طلبہ و طالبات کو داخلے اور مشروط داخلے دیئے ہیں انکے عمل کو متاثر نہ کریں۔ عدالت نے پی ایم ڈی سی کے جواب کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا۔ توہین عدالت کی درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ پی ایم ڈی سی عدالتی حکم پراسکی روح کے مطابق عملدرآمد نہیں کر رہا ہے۔ پی ایم ڈی سی ٹیسٹ کے نتائج تین سالوں کیلئے قابل قبول ہوتے ہیں۔