نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن پر تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
اس تقریب میں نیب کے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد، ڈپٹی چیئرمین سہیل ناصر اور نیب کے سینئر افسران کے علاوہ اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم کے پاکستان میں موجود نمائندہ نے بھی شرکت کی۔
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بد عنوانی کے حکومتوں اور شہریوں کی زندگی پر دور رس اثرات ہوتے ہیں، نوجوانوں کو انسداد بدعنوانی کے عمل میں شریک کرنے کے لیے جامع منصوبہ بنایا گیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ نیب پاکستان کے مقتدر ادارے کے طور پر بدعنوانی کی روک تھام اور قومی وسائل بچانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، ہماری کامیابی کا انحصار عوام کی اجتماعی سوچ پر منحصر ہے، بدعنوانی کے خلاف جنگ میں نوجوان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے قیام سے اب تک بلاواسطہ اور بلواسطہ 6.1 کھرب روپے کی برآمدگی کی ہے، بدعنوانی کے خلاف اقدامات و اصلاحات کے نتیجے میں رواں سال میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ رواں برس میں 3800 ارب روپے یعنی 13.57 ارب ڈالرز کی برآمدگی کی گئی ہے جو ایک سال میں سب سے بڑی برآمدگی ہے، ہزاروں کی تعداد میں متاثرہ افراد کو ان کی لوٹی ہوئی رقوم واپس دلائی گئی ہیں۔
چیئرمین نیب نے بتایا کہ رواں سال نیب کراچی، نیب سکھر اور نیب کے پی کی کارکردگی متاثر کن رہی ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ کراچی اور سکھر ریجن نے 1.8 ملین ایکڑ رقبے پر جنگلات کی اراضی بلواسطہ بازیاب کر کے ترتیب وار 2.4 کھرب روپے اور 1.1 کھرب روپے بچائے۔