• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے،انڈسٹریز ایسوسی ایشنز

کوئٹہ(سٹاف رپورٹر)کوئٹہ انڈسٹری ایسوسی ایشن ، بلوچستان انڈسٹری ایسوسی ایشن اور پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنماوں سید صالح آغا ، ناصر آغا اور عبدالواحد بڑیچ نے کہا ہے کہ اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے اپنے سرمایہ کاری کے تحفظ اور اسٹیٹ کی ترقی کیلئے ہر فورم سے رجوع کرینگے ، یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ اسٹیٹ ایسٹرن بائی پاس بلوچستان میں حب انڈسٹریل اسٹیٹ کے بعد فعال اور ترقی پذیر صنعتی علاقہ ہے 300 فعال فیکٹریاں اور صنعتیں موجود ہیں جن میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ماہانہ کروڑوں روپے حکومت کو ریونیو دئے رہے ہیں ،مگر بدقسمتی سے حکومت کی عدم دلچسپی ، کیسکو کی جانب سے نئے کنکشنز میں تاخیری حربے اور فوڈ اتھارٹی کی غیر ضروری مداخلت سے صوبے کے مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں بلوچستان کیلئے ایکسپو سینٹر کا منصوبہ آیا مگر زمین کی عدم دستیاب کی وجہ سے تاخیر کا شکار رہا انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ ، سمال انڈسٹریز کے تعاون اور ڈاکٹر سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی ذاتی کاوشوں سے کوئٹہ انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ اسٹیٹ ایسٹرن بائی پاس میں ایکسپو سینٹر کی تعمیر کیلئے مفت زمین فراہم کی گئی منصوبے پر کام شروع ہوا مگر اچانک کچھ افراد جن کا انڈسٹریز سے کوئی تعلق نہیں خود کو صنعت کاروں کا نمائندہ ظاہر کرکے ایکسپو سنٹر کو 2022 سے متنازعہ اور کوئٹہ انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ اسٹیٹ ایسٹرن بائی پاس کو کاروبار اور ایکسپو کیلئے غیرمحفوظ قرار دئے رہے ہیں جس سے بلوچستان میں سرمایہ کاری کیلئے انتہائی برا تاثر قائم ہوا ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ حلقے کا مقصد ایکسپو سینٹر کو یہاں سے اٹھا کر ان زمینوں پر جو ان کے نمائندوں نے سٹلمنٹ کرکے اپنے نام کرائی ہیں وہاں لے جانا ہیں یا پھر ایسی زمینوں کا انتخاب کررہے ہیں جس پر مختلف اقوام اور قبائل کا تنازعہ ہیں جس کی ایک زندہ مثال بوستان انڈسٹریل زون ہے جس کو اعلان ہوئے25سال ہوئے ہیں مگر اب تک تنازعات کی زد میں ہے انہوں نے کہا کہکہ کوئٹہ انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ اسٹیٹ ایسٹرن بائی پاس کے حوالے سے مذکورہ تنظیم اپنا بیان واپس لے اور کوئٹہ انڈسٹریل اسٹیٹ کی اہمیت کو تسلیم کرے ۔
کوئٹہ سے مزید