اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ262کوئٹہ سے کامیاب امیدوار، عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کاالیکشن کمیشن کا کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بطور آزاد امیدوار رکن قومی اسمبلی کے عہدہ پر بحال کردیا، دوران سما عت جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ عادل بازئی کے خلاف مقدمہ میں الیکشن کمیشن نے حقائق جانچنے کیلئےکیاانکوائری کی ہے؟ کیا لیکشن کمیشن تمام عدالتوں سے بالاتر ہے؟ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ایک حلقے کے عوام کو ڈس فرنچائز کرنے کا پیمانہ تو سخت ہونا چاہیے، ؟ الیکشن کمیشن کے پاس ٹرائل کورٹ کے اختیارات کہاں سے آگئے ؟ الیکشن کمیشن نے تو بلڈوزر لگایا ہوا ہے ،عدالتوں اور مجسٹریٹوں کو بھی نہیں مانتے، جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ سیاسی وابستگی کا جائزہ لینا چاہیے تھا، یہ نہیں کہ بس بڑے صاحب نے حکم دیا اور ڈی سیٹ کر دیا۔