کراچی ( محمد منصف/ اسٹاف رپورٹر ) چیف جسٹس آف پاکستان یحیی خان آفریدی نے ججز کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے قیدی جن کے مقدمات تین سال پرانے ہوگئے ہیں ان کے مقدمات کی سماعت ترجیحی بنیادوں پر کی جائے، جیل اصلاحات کے لئے اہم تجاویز طلب ، عدالتی عملے کے خلاف سائلین کی شکایات پر سخت کارروائی کی تنبیہ بھی کر دی ہے،جیل اصلاحات کے لئے جسٹس ارشاد علی شاہ کی سربراہی کمیٹی سے تجاویز طلب۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آپ پاکستان جسٹس جناب یحیی خان آفریدی نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار کراچی رجسٹری آئے اور جیل اصلاحات کمیٹی کی میٹنگ میں صدارت کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کو انسانیت کی بنیاد پر قانون کے مطابق سہولیات دی جائیں اور ججز کو اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے قیدی جن کے مقدمات تین سال گزرنے کے باوجود تاحال التوا ہیں ان کے مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کے لئے ایسی حکمت عملی ترتیب دی جائے کہ سماعت ترجیحی بنیادوں پر ہوں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے جیل اصلاحات کے لئے مزید ایک تین رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ ارشاد علی شاہ کو سربراہ مقرر کر دیا ہے۔ چیف جسٹس نے کمیٹی کو مینڈیٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جیلوں کا سروے کریں اور قوانین کو ایڈیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ قیدیوں کی فلاح و بہبود ان کی تعلیم و تربیت ، ذہنی و جسمانی صحت کے لئے اپنی تجاویز پیش کریں کہ بعد از رہائی قیدی معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔