اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) مدارس رجسٹریشن، ملی یکجہتی کونسل کا علماء کرام ،ذمہ داران سے ملاقاتوں کافیصلہ،ہنگو میں کرم کے مشران کیساتھ مستقل امن کیلئے اجلاس منعقد کیا جائیگا، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے مشترکہ اعلامیہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل اجلاس دینی مدارس کی رجسٹریشن قانون سازی کے متنازع اور دینی محاذ پر اختلاف رائے اور انتشار پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ 2019ء میں نئے وفاق کی رجسٹریشن پر خاموشی رہی اور 26ویں آئینی ترمیم کے مرحلہ پر قانون سازی پر خاموشی اختیار کی گئی اور اب پوری شدت سے اختلاف کھڑا کردیاگیاہے۔اجلاس نے تجویز کیا ہے کہ تمام رجسٹرڈ وفاق کے ذمہ داران فوری طور پر مشترکہ اجلاس کرکے دینی مدارس کے مسئلہ کا حل تلاش کریں۔ ملی یکجہتی کونسل کی آن لائن کانفرنس میں طے کیا گیاکہ کراچی، لاہور،اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے قائدین وفود کے ہمراہ علماء کرام اور وفاق کے ذمہ داران سے ملاقاتیں کریں گے۔ ملی یکجہتی کونسل کے آن لائن اجلاس میں کرم پارہ چنار خیبرپختونخوا میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتا ہے۔ سُنی اور شیعہ اکابرین علماء کرام میں مستقل جنگ بندی کے لیے اپنا کردار اداکریں۔ ملی یکجہتی کونسل خیبرپختونخواآج ہنگو میں کرم کے مشران کے ساتھ مستقل امن کے لیے اجلاس منعقد کرے گی۔اجلاس نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اورکہا شام کے حکمران فلسطین کی آزادی کے لیے اپنی حمایت اور عملی اقدامات جاری رکھیں۔ اجلاس نے مطالبہ کیا حالات کی سنگینی کے پیش نظر ترکی، ایران، سعودی عرب، افغانستان کے سربراہان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے،کونسل عوام کے آئینی، جمہوری سیاسی او ربنیادی حقوق کی حفاظت کے لیے اپنا قومی کردار ادا کرے گی اور قومی، سیاسی، دینی قیادت سے رابطے کئے جائیں گے۔