معاملہ انصاف کا ہے
مُلا نصیر الدین سے کسی نے پوچھا: ”پستے کا حلوہ مزیدار ہوتا ہے یا بادام کا“۔ مُلا نے جواب دیا: معاملہ انصاف کا ہے میں فریقین کی عدم موجودگی میں فیصلہ نہیں کر سکتا دونوں کو حاضر کروتو فوراً بتادوں گا“۔
علاج
ایک شخص نے ملا نصیر الدین سے کہا: ”میری آنکھ میں درد ہے کچھ علاج بتاےئے“۔ ملا نے جواب دیا: ”میرے دانت میں درد تھا میں نے نکلوا دیا‘ تم بھی ایسا کرو درد جاتا رہے گا“۔
اخروٹ
ملا نصیر الدین نے بازار سے اخروٹ خریدا اور کھانے کے لئے اسے توڑنا چاہا جونہی اس نے اخروٹ پر وزنی پتھر مارا عین نشانے پر پتھر نہ لگنے سے اخروٹ اچھل کر غائب ہو گیا ملا نے مسکراتے ہوئے کہا ہر چیز موت کے خوف سے بھاگ جاتی ہے۔
ڈاکو
آدھی رات کے وقت دو نقاب پوش ڈاکو ملا نصر الدین کے گھر میں داخل ہوئے۔ آہٹ پاکروہ تاڑ گیا اور اپنی جان بچانے کے لیے جلدی سے الماری میں چھپ گیا۔ ڈاکو کمرے میں پہنچے تو سیدھے الماری کی طرف لپکے۔
پٹ کھولا تو ملا نصرالدین کو سامنےد یکھا۔ ان میں سے ایک نے کہا: "ڈرنے کی کوئی بات نہیں۔ ہم ایک بوڑھے آدمی کو نہیں مار سکتے! باہر آ جاؤ۔"
ملا نے جواب دیا: "میں جان بچانے کے لیے نہیں چھپا ، دراصل میں منہ دکھانے کے قابل نہیں، آپ جیسے شرفاء نے آنے کی زحمت کی لیکن گھر میں سوائے ویرانی کے اور کچھ نہیں۔ اسی لیے منہ چھپائے کھڑا ہوں۔"