کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے بیٹے عمر کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر ایس ایس پی سینٹرل و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 28 جنوری تک فریقین سے جواب طلب کرلیا، درخواست گزار والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے کو 5 دسمبر کو کورنگی آفس سے اٹھا کر لے گئے، میرا بیٹا سرکاری ملازم ہے، ایف آئی اے والے روز میرے گھر آتے ہیں، میرے گھر میں میرے بھائی پر بھی تشدد کیا گیا، عدالت نے ایف آئی اے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بتائیں ان کا بیٹا کہاں ہے، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا ہمارے پاس نہیں ہے، ان کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج ہے، ایف آئی اے نے ایکسپورٹ کیلئے جعلی سرٹیفکیٹ کے اجراء پر انکوائری شروع کی تھی، ملزمان نے یورپی یونین کو چاول کی ایکسپورٹ کیلئے مجموعی طور پر 46 ایسے سرٹیفکیٹ جاری کئے جو کہ خلاف قانون ہیں ، عمر مصعب سمیت 17 ملزمان کے خلاف انکوائری شروع کی گئی تھی، 10 ملزمان کو گرفتار بھی کیا چکا ہے، عدالت نے درخواست گزار کو ہراساں نہ کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔