کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ ججز کی تعیناتی کیلئےجوڈیشل کمیشن کے رولز کےخلاف دائر درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کو 22جنوری کے لئے نوٹس جاری کردیئے گئے، جسٹس ظفر راجپوت نے ریمارکس میں موقف اختیار کیا ہے کہ رولزبنانےکااختیار تو آئین نے دیا ہے یہ رولز عدلیہ کی آزادی کے کیسے خلاف ہیں اور یہ درخواست آئینی بینچ میں زیرسماعت نہیں آنی چا ہئے ، درخواست گزار نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن پاکستان نے 21 دسمبر کو ججز تعیناتی کےرولز کی منظوری دی اور ان رولز میں تمام ارکان کو ججز نامزدگی کا اختیار دیا گیا، درخواست گزار ابراہیم سیف الدین نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن کا ڈھانچہ تبدیل ہوچکا ہے ان رولز کی وجہ سےجوڈیشل کمیشن میں عدلیہ کے بجائے ایگزیکٹو کی اکثریت ہوگئی ہے اور اکثریتی بنیاد پر من پسند ججز کی تعیناتی کی جا سکتی ہے، ججز کےناموں کی نامزدگی صرف عدلیہ کےپاس ہونی چاہئے۔