• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلسل تیسرے ماہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، 58 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ، معاشی پالیسیوں کی درست سمت ہونے کی سند ہے، وزیراعظم

کراچی/اسلام آباد(اسٹا ف رپورٹر/نمائندہ جنگ )پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل تیسرے ماہ اورپانچویں بار سرپلس رہا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق دسمبر 2024ء میں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ 58 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس رہا ‘ رواں مالی سال کے پہلے6ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا توازن 1.21ارب ڈالر فاضل ریکارڈ کیا گیا ۔ دسمبر 2023 کے مقابلے میں دسمبر 2024میں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ میں 109 فیصد اضافہ ہوا ہے‘ اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں5.8 فیصد بڑھی ہے‘ وزیر اعظم محمدشہباز شریف کا کہناہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل تین ماہ سرپلس رہنا معاشی پالیسیوں کی درست سمت ہونے کی سند ہے‘ کراچی اوراور تجارت کے دیگر بڑے مراکز پر عالمی معیار کا کارگو اسکیننگ نظام قائم کیا جا ئے‘ مواصلات کے مربوط نظام اور کارگو کی بہتر ٹریکنگ سے پاکستان علاقے کے دیگر ممالک کیلئے راہداری تجارت کا مرکز بنے گا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 1.329 ارب ڈالر ریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے ۔ دسمبر 2024 میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 170 ملین ڈالر ریکارڈکیاگیا جو دسمبر 2023کے مقابلے میں 33 فیصد کم ہے، دسمبر 2023میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 252ملین ڈالر ریکارڈکیاگیا تھا ۔ نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں براہ راست بیرونی سرمایہ کار ی میں ماہا نہ بنیاد پر 23فیصد کمی ریکارڈکی گئی ۔ادھر شہباز شریف نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل تیسرے ماہ سرپلس رہنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مثبت معاشی اشاریے کاروباری برادری کے حکومت اور اس کی معاشی پالیسیوں میں بڑھتے ہوئے اعتماد کے عکاس ہیں۔ جمعہ کوجاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل سرپلس رہنا معاشی پالیسیوں کی درست سمت ہونے کی سند ہے، رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 1.2 ارب ڈالر سرپلس تھا، رواں مالی سال میں سرپلس کو مزید بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔’’اڑان پاکستان ‘‘جیسے پروگرام سے ملکی معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔دریں اثناءوزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ کراچی اور تجارت کے دیگر بڑے مراکز پر عالمی معیار کے کارگوا سکیننگ کا نظام قائم کیا جا ئے۔ تجارتی مراکز سے ٹریکنگ، ٹریسنگ اورا سکیننگ کے متروک نظام ختم کر کے جدید ٹیکنالوجی کے حامل نظام کا نفاذ یقینی بنایا جائے۔

اہم خبریں سے مزید