• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری ٹیلی ویژن اور ریڈیو کیلئے پیش کردہ کاروباری منصوبے کی منظوری

اسلام آباد(مہتاب حیدر، تنویر ہاشمی ) سرکاری ملکیتی اداروں سے متعلق کابینہ کمیٹی نے سرکاری ٹیلی ویژن اور ریڈیو کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کی طرف سے پیش کردہ کاروباری منصوبوں کی منظوری دیدی ہے، کمیٹی نے کراچی ٹولز، ڈائیزاینڈمولڈ سینٹر اور ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن و سکلز ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نوکی بھی منظوری دیدی ۔ کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی اداروں کا اجلاس وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا ، اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کے ذیلی ادارے کراچی ٹولز، ڈائیز اور مولڈ سینٹر(کے ٹی ڈی ایم سی)کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کاجائزہ لیاگیا۔ کمیٹی نے نجی شعبے سے پانچ امیدواروں کی تقرری اورساتھ ہی بلحاظ عہدہ ڈائریکٹرز کی تین سال کی مدت کیلئے تقرری کی منظوری دی۔ عبدالرزاق گوہر بورڈکے چیئرمین مقررکئے گئے ہیں ،اس تشکیل نوکامقصد کارپوریٹ گورننس کو بہتر بنانے اور ادارے کے لئے مؤثر فیصلہ سازی کو یقینی بنانا ہے۔ اجلاس میں ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اور سکلز ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی گئی ، کمیٹی نے نجی شعبے سے چھ بنیادی امیدواروں اور بلحاظ عہدہ ڈائریکٹرز کی تین سال کی مدت کیلئے تقرری کی منظوری دی۔ محمد نور الدین داؤد کو بورڈ کا چیئرمین منتخب کیا گیا۔اجلاس میں سرکاری ریڈیو کے متعلق پیش کردہ بزنس پلان پروگراموں کے بہتر مواد، سگنل کے بہترمعیار، سات بڑے غیر استعمال شدہ کنکریٹ مقامات، چھ بڑی کھلی جگہوں کے استعمال، اے ٹی ایم بوتھز کی تنصیب اور مناسب مقامات پر اشتہاری بل بورڈز لگانے کے ذریعے آمدنی پیدا کرنے پر مرکوز تھا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مجوزہ منصوبے پر عملدرآمد کے بعد پی بی سی کاخسارہ دو برسوں میں ختم ہوجائے گا۔ سرکاری ٹی وی کے لئے کاروباری منصوبے میں ڈیجیٹل توسیع، مواد کی لائسنسنگ، منافع بخش مارکیٹنگ شراکت داری، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس اور سرکاری ٹی وی کی جائیدادوں کے استعمال جیسے اقدامات شامل تھے جن کا مقصد آپریشنل کارکردگی اور مجموعی آمدنی کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنا ہے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ اخراجات میں کمی کیلئے سرکاری ٹی وی کے 5,442 منظور شدہ پوسٹوں میں سے 1,232 پوسٹیں ختم کردی گئی ہیں۔ کمیٹی نے دونوں منصوبوں کاجائزہ لیتے ہوئے ان کی منظوری دیدی اور وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت کی کہ وہ پی بی سی اور سرکاری ٹی وی کے انتظامی بورڈز کے ذریعے غیر استعمال شدہ جگہوں، اثاثوں اورکھلے مقامات کو فعال طور پر استعمال کریں اور ترجیحاً نجی شعبے کو فروخت کریں تاکہ ریاستی براڈکاسٹرزکی حیثیت سے ان اداروں کے بنیادی افعال پر سمجھوتہ کئے بغیر ریئل سٹیٹ سرگرمیوں سے بچا جا سکے۔
ملک بھر سے سے مزید