ممبئی کی ایک عدالت میں اتوار کو بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کرنے والے ملزم کے وکیل نے کہا ہے کہ ان کے مؤکل کے پاس سے کچھ برآمد نہیں ہوا، انہیں اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم شرف الاسلام شہزاد کو 5 روز کےلیے سٹی پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے۔
اس پر الزام ہے کہ وہ بدھ کی شب اداکار کے گھر میں گھسا جہاں اس نے اداکار اور ان کے اسٹاف کو ڈکیتی کی کوشش کے دوران زخمی کیا۔
مذکورہ بالا ملزم جو بنگلادیشی شہری ہے اسے آج صبح سویرے تھانے کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم شرف الاسلام بھارت میں داخل ہونے کے گزشتہ چند ماہ سے ممبئی میں بیجوئے داس کے جعلی نام سے رہائش پزیر تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا۔
پولیس نے کہا ہے کہ وہ اس سے تفتیش کر رہے ہیں کہ یہاں کون اس کی مدد کر رہا ہے؟
ملزم کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ اس کے خلاف الزامات جھوٹے ہیں اور یہ معاملہ اس لیے توجہ کا مرکز ہے کیونکہ ایک سیلیبریٹی اس معاملے کا ہدف بنا۔
وکیل کا کہنا ہے کہ اس کے مؤکل کو اس ہائی پروفائل کیس میں قربانی کا بکرا بنا کر پھنسایا جا رہا ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل کا کہنا ہے کہ ملزم کے پاس کوئی چیز برآمد نہیں ہوئی۔