کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہندو کونسل نے ہیومن رائٹس کمیشن کی جاری کردہ رپورٹ کو حقائق کے منافی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے جس میں پاکستانی ہندو کمیونٹی کے بھارت نقل مکانی کا بے بنیاد دعویٰ کیا گیا ہے، پاکستان ہندو کونسل کے سرپرستِ اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کمیشن نے ان کے گیارہ سال پرانے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کراپنی رپورٹ کی بنیاد بنایا ہے، ڈاکٹر رمیش وانکوانی کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ کچھ اقلیتی افراد کو ورغلا کر بیرون ملک نقل مکانی پر آمادہ کیا گیا تھا لیکن وہ بعد ازاں وطن واپس آگئے تھے، اندرون سندھ میں لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ ضرور ہے لیکن اسے کسی ایک کمیونٹی تک محدود کرنا مناسب نہیں۔ پاکستان ہندو کونسل کو اندرون سندھ کے مختلف علاقوں بشمول گھوٹکی، کشمور اور جیکب آباد سے جو نقل مکانی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، انکے مطابق پاکستانی ہندو خوف و ہراس کے عالم میں سرحد پار نہیں بلکہ معیارِ زندگی میں بہتری لانے کیلئے کراچی اور حیدر آباد جیسے بڑے شہروں کی جانب نقل مکانی کر رہے ہیں، اسی طرح ملک کے دیگر شہریوں کی طرح ہندو کمیونٹی بھی دنیا کے مختلف ممالک میں روزگاری مواقع تلاش کر رہی ہے لیکن ہراسگی اورمذہبی بنیادوں پر کسی محب وطن پاکستانی ہندو کی بھارت نقل مکانی کی کوئی ٹھوس اطلاع نہیں ہے‘ ڈاکٹر رمیش وانکوانی کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں بسنے والے ہندو اور اوور سیز پاکستانی ہندو پاک سرزمین کو اپنی دھرتی ماتا سمجھتے ہیں۔