فیصل آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن چیف خرم مختار نے کہا ہے کہ کیپٹو پاور پلانٹس کے گیس ٹیرف میں اضافہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کی برآمدی مسابقت پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جرمنی میں ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل نمائش "ہیم ٹیکس" میں عالمی گاہکوں کی جانب سے اچھا رسپانس ملنے کے باوجود ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ملک میں سیاسی عدم استحکام اور غیر مسابقتی انرجی ٹیرف کی وجہ سے خدشات کا شکار ہیں۔مجوزہ گرڈ ٹرانزیشن لیوی کا نفاذ بلاجواز، انڈسٹری مکمل طور پر مسترد کرتی ہے گیس کا نیا ٹیرف 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنا اور ٹیکسٹائل سیکٹر پر 8 فیصد یو ایف جی چارج عائد کرنا غیر منصفانہ اقدام ہے کیونکہ گیس سیکٹر کے اصل نقصانات کا تخمینہ اعشارئیہ پانچ فیصد سے بھی کم ہے۔’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے خرم مختار نے کہا ٹیکسٹائل سیکٹر کو مسلسل مہنگی بجلی اور گیس کے باعث پیداواری لاگت میں اضافے کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ہماری برآمدات عالمی منڈیوں میں خطے کے دیگر ممالک سے مسابقت کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجوزہ گرڈ ٹرانزیشن لیوی کا نفاذ بلاجواز ہے اور انڈسٹری اسے مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درکار "کمبائنڈ ہیٹ اینڈ پاور" پیداواری عمل کا لازمی حصہ ہے اسے کیپٹو پاور پلانٹس کے طور پر درجہ بندی میں شامل کرنا غیر منصفانہ عمل ہے۔