اسلام آباد(نمائندہ جنگ) صدر مملکت نے تین مختلف ہائی کورٹوں کے تین ججوں کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ کر دیا ہے،ہفتہ کے روز وفاقی وزارت قانون وانصاف کے سیکرٹری راجہ نعیم اکبر کے دستخطوں سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 200کی ذیلی شق ون کے تحت حاصل اختیارات کے تحت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو اور بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس محمد آصف کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کر دیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھا تھا۔ جس میں کہا گیا کہ دوسری ہائیکورٹس سے جج نہ لایا جائے اورنہ چیف جسٹس بنایا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی تین سینئر ججز میں سے چیف جسٹس بنایا جائے۔تاہم ججز کے خط کو نظر انداز کردیا گیا، دریں اثناء اسلام آباد بار کونسل نے وزارت قانون کی جانب سے دوسری ہائی کورٹس کے ججوں کے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے اور ترقیوں کی مذمت کرتے ہوئے اقدام کو عدلیہ کی آزادی کیخلاف اور قانون دان کمیونٹی کے حقوق کومجروح کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا اور اس اقدام کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں پشاور ہائی کورٹ میں 10ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کی منظوری دیدی گئی، جبکہ جج نہ بنانے پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا عہدے سے مستعفی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے پشاور ہائی کورٹ میں خالی نشستوں پر دس ایڈیشنل ججوں کی تقرری کی منظوری دیدی ہے۔ ہفتہ کے روزسپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم کورٹ میں منعقد ہوا جس میں پشاور ہائی کورٹ میں خالی نشستوں پر دس ایڈیشنل ججوں کی تقرری کی منظوری دی گئی جن میں دو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جبکہ آٹھ وکلا ء شامل ہیں ،اعلامیہ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز ججز فراح جمشید اور انعام اللہ خان کی منظوری دی گئی ہے جبکہ انکے علاوہ وکلاء میں محمد طارق آفریدی عبد الفیاض، سبط اللہ خان، صلاح الدین، صادق علی، سیدمدثر امیر، محمد اورنگزیب اور قاضی جواد احسان اللہ کا نام شامل ہے ، اعلامیہ کے مطابق ایڈیشنل ججوں کے ناموں کی منظوری کمیشن کی اکثریت سے دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ مذکورہ بالا امیدواروں کے علاوہ جن امیدواروں کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی ہے، انہیں مستقبل کی آسامیوں کیلئے دوبارہ نامزد کیا جائے گا۔ دوسری جانب ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا سید کوثر علی شاہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق سید کوثر علی شاہ نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو بھجوا دیا ہے۔ سید کوثر علی شاہ کا نام پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز کیلئے فہرست میں شامل تھا تاہم کوثر علی شاہ کو پی ٹی آئی کی رکنیت نہ چھوڑنے پر ایڈیشنل جج نامزد نہیں کیا گیا۔سید کوثر علی شاہ نے اپنے استعفے میں بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرہ بھی لکھ دیا اور کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں مجھ سے امتیازی سلوک برتا گیا۔ مستعفی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے اپنے استعفے میں لکھا کہ کمیشن میں کہا گیا دستاویزات میں پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت چھوڑنےکا حلف نامہ شامل نہیں ہے۔